امریکی آکشن ہاؤس سدیبیز کی ہانگ کانگ شاخ نے کہا ہے کہ نجی سطح پر نوادرات جمع کرنے والے ایک شخص نے کرپٹوکرنسی استعمال کرتے ہوئے 101.38قیراط کا نادر ہیرا ایک کروڑ 23 لاکھ ڈالر میں خرید لیا ہے۔
سدیبیز نے ہیرے کی فروخت کے حوالے سے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں کہا ہے کہ 'یہ کرپٹوکرنسی کے استعمال میں تازہ ترین سنگ میل ہے۔'
سدیبیز کی ہانگ کانگ شاخ نے گذشتہ ماہ کہا تھا کہ وہ '101.38قیراط کا ناشپاتی کی شکل کا بے عیب خاص ہیرا۔۔۔جو دنیا کے نادرترین اور عظیم ترین خزانوں میں شامل ہے'کو خریدنے کے لیے کرپٹوکرنسی میں ادائیگی قبول کر لے گا۔
سدیبیز نے کہا تھا کہ کرپٹو کرنسی بٹ کوئن اور ایتھیریم میں ادائیگی قبول کر لی جائے گی لیکن یہ نہیں بتایا کہ آخر پراسرار خریدار نے ہیرا خریدنے کے لیے کون سی کرپٹوکرنسی استعمال کی۔
آکشن ہاؤس کے بقول: 'اس ہیرے کی مالیت کا تخمینہ ایک سے ڈیڑھ کروڑ ڈالر لگایا گیا تھا اور اس تخمینے تک پہنچنے والی کوئی بھی دوسری نادر شے کبھی کرپٹوکرنسی میں فروخت کے لیے نہیں رکھی گئی۔'
ایشیا میں سدیبیز جیولری کے ڈپٹی چیئرمین وین ہاؤ یو کے مطابق ہیرے کی فروخت 'حقیقی معنوں میں علامتی لمحہ' تھا۔ انہوں نے کہا کہ 'قیمت کی قدیم ترین اور شاندار علامت کو اب پہلی مرتبہ انسانیت کی آفاقی کرنسی میں خریدا جا سکتا ہے۔ اس جیسے دنیا کے بہترین ہیرے کو مارکیٹ میں لانے کا اس سے بہتر کوئی موقع نہیں تھا۔'
آکشن ہاؤس کے مطابق'The Key 10138' نامی یہ ہیرا ناشپاتی کی شکل کا دوسرا سب سے بڑا ہیرا ہے جو مارکیٹ میں آئے گا۔ یہ نادر ہیرا ڈیاکور نامی ڈائمنڈ کمپنی کی ملکیت تھا۔سدیبیز نے کہا ہے کہ ہیرے کی شکل بھی اہمیت کی حامل ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
آکشن کمپنی کے ترجمان نے کلینن ون نامی ہیرے جسے 'افریقہ کا عظیم ستارہ' بھی کہا جاتا ہے، کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: 'تاریخ میں بہت سے اہم ترین ہیرے ناشپاتی کی شکل کے ہیں، ان میں شاہی خاندان کے ہیرے بھی شامل ہیں۔'
کلینن ون ہیرے کو اس وقت ٹاور آف لندن میں رکھا گیا ہے۔آکشن ہاؤس نے یہ بھی کہا ہے کہ 'ہیرا اپنی طرز کا نادر ہے۔' اور یہ کہ 'مارکیٹ میں آنے والا ناشپاتی کی شکل کا دوسرا سب سے بڑا پتھر ہے۔'
وین ہاؤ کا کہنا تھا کہ ہیرے کی فروخت نے 'نوادرات اکٹھے کرنے والے روایتی لوگوں سے کہیں آگے بڑھ کر نئے گاہکوں کو متوجہ کیا ہے۔' انہوں نے مزید کہا کہ کرپٹوکرنسی میں خریداری ڈیجیٹل آلات کا شعور رکھنے والی نسل کے لیے دلچسپی کا سبب ہے۔
اس سال مئی میں سدیبیز نے ایک فن پارے کی فروخت کے لیے کرپٹو کرنسی میں ایک کروڑ 29 لاکھ ڈالر کی رقم قبول کی تھی۔ یہ فن پارہ بینکسی نامی برطانوی مصور نے بنایا تھا اور اس کا عنوان ہے: 'محبت فضا میں ہوتی ہے۔'
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نیلام گھروں نے کرپٹوکرنسی اور نان فنجیبل ٹوکنز (این ایف ٹیز) یعنی ایک قسم کی ڈیجیٹل فائل کی شکل میں بھی ادائیگی قبول کرنا شروع کر دی ہے۔کرسٹیز نامی ایک اور نیلام گھر نے جون میں اعلان کیا تھا کہ وہ امریکی مصور کیتھ ہیرنگ کی بلاعنوان فن پارے کے لیے بٹ کوئن اور ایتھیریم میں ادائیگی قبول کرے گا۔ یہ پینٹنگ بالآخر 60 لاکھ ڈالر میں فروخت ہوئی تھی۔
© The Independent