جاپانی سٹار ٹینس کھلاڑی نیومی اوساکا منگل کے روز ٹینس مقابلوں کے تیسرے راؤنڈ میں شکست کھا کر ٹوکیو اولمپکس سے باہر ہو گئی ہیں۔
اوساکا ہی نے اولمپکس کی مشعل روشن کی تھی اور انہیں ان مقابلوں میں جاپان کا چہرہ قرار دیا جا رہا تھا۔ انہیں چیک رپبلک کی مارکیتا وونڈروسوا کے ہاتھوں چھ ایک اور چھ چار سے ایک ایسے مقابلے میں شکست ہوئی جس میں اوساکا کی کارکردگی غلطیوں سے پر تھی۔
اس طرح اوساکا کا اپنے ملک میں اولمپک تمغہ جیتنے کا خواب چکنا چور ہو گیا ہے۔
23 سالہ اوساکا مئی میں فرینچ اوپن سے یہ کہہ کر باہر ہو گئی تھیں کہ میڈیا کے ساتھ معاہدوں کی وجہ سے ان کی ذہنی صحت متاثر ہو رہی ہے۔ اس کے بعد سے انہوں نے ٹینس نہیں کھیلی تھی۔
عالمی نمبر ایک ایشلی بارٹی اور تیسرے نمبر کی کھلاڑی ارائنا سبالینکا کے باہر ہو جانے کی وجہ اوساکا طلائی تمغہ جیتنے کے لیے پسندیدہ ہو گئی تھیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے اس موقعے پر کہا، ’میں کتنی مایوس ہوں؟ میں ہر ہار کے بعد دل برداشتہ ہوتی ہوں، لیکن اس کا دکھ دوسروں سے زیادہ ہے۔‘
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا غلط ہوا تو انہوں نے جواب دیا، ’سب کچھ۔ اگر آپ میچ دیکھیں تو آپ کو پتہ چل جائے گا۔‘