خیبر پختونخوا کے شہر پشاور میں پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے افغانستان کے یوم آزادی کے جش کے دوران پاکستان مخالف نعرے بازی اور عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں ایک درجن سے زائد افغان شہریوں کو گرفتار کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق پولیس کا جمعرات کو کہنا تھا کہ پشاور کے علاقے حیات آباد میں افغان شہریوں کی ایک بڑی تعداد جمع ہوئی اور مبینہ طور پر پاکستان مخالف نعرے بازی کی۔
افغانستان اپنا یوم آزادی 19 اگست کو 1919 کے اینگلو افغان معاہدے کی یاد میں مناتا ہے، جس کے نتیجے میں ملک پر برطانوی کنٹرول ختم ہوا۔
حیات آباد تھانے کے اہلکار آصف خان نے عرب نیوز کو بتایا: ’ہم نے 17 افغان شہریوں کے خلاف کیس درج کیا جنہیں گرفتار بھی کیا گیا اور پھر مقامی عدالت میں پیش کیے جانے کے بعد جیل بھیج دیا گیا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کا کہنا تھا ایک اور تھانے کے اہلکاروں نے شہر کے امن عامہ کو خراب کرنے کے الزام میں نو مزید افضان شہریوں کو گرفتار کیا۔
پولیس کی رپورٹ کے مطابق گرفتار افراد نے حیات آباد میں ایک روڈ بلاک کی اور لوگوں پر پتھراؤ کیا جس کے بعد پولیس موقع پر پہنچ گئی اور کارروائی کی۔
رپورٹ کے مطابق: ’پولیس نے افغان شہریوں کو زیر حراست لیا جن میں سے بہت کے پاس پاکستان میں رہنے کے قانونی دستاویزات بھی نہیں تھے۔‘
عینی شاہد نورشاد وزیر نے عرب نیوز کو بتایا کہ یوم آزدای کا جشن منانے کئی افغان جمع ہوئی مگر جشن پر تشدد ہوگیا۔
ان کے بقول: ’غیرملکیوں باشمول افغانوں، کو اپنے قومی دن مناتے ہوئے میزبان ملک کے قوانین کے مطابق چلنا چاہیے۔‘
دوسری جانب افغانستان میں طالبان کے کنٹرول سنبھالنے کے بعد پہلے یوم آزادی کے دن مشرقی صوبے ننگرہار کے شہر جلال آباد میں ہزاروں افغان شہری افغان پرچم اٹھائے جمع ہوئے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے طالبان جنگجوؤں نے فائرنگ کی جس میں تین شہری ہلاک ہو گئے۔
اطلاعات کے مطابق دیگر شہروں میں بھی مظاہرین افغان چھنڈا لے کر سڑکوں پر نکلے تھے۔