پاکستانی نژاد نائیجیرین فلمساز ارم پروین بلال رواں برس فرانس میں منعقدہ کین فلم فیسٹیول میں پاکستان کی نمائندگی کر رہی ہیں۔
سنی فاؤنڈیشنز ایٹیلئر (Cinefondation’s Atelier) کی جانب سے ہر سال دنیا بھر سے 15 فلم ہدایت کاروں کو کین فلم فیسٹیول میں بلایا جاتا ہے، جہاں یہ ہدایت کار اپنی مستقبل کی فلموں کے لیے فنڈز حاصل کرتے ہیں۔
ارم پروین بلال اس فلم فیسٹیول میں حصہ لینے والی پہلی پاکستانی خاتون ہیں جن کی فلم ’وکھری‘ کو سنی فاؤنڈیشنز ایٹیلئر نے منتخب کیا ۔ اس سے قبل ارم پروین بلال کئی منصوبوں میں بطور ہدایت کار اور مصنف کام کرچکی ہیں جن میں مروہ، پوشاک، جوش اور دھو ڈالا شامل ہیں۔
ارم پروین کا کہنا ہے کہ پاکستانی فلم انڈسٹری کے لوگوں کو ایک دوسرے کی سپورٹ کرنے کے ساتھ ساتھ رِسک بھی لینا چاہیے۔
وکھری کی کہانی
’وکھری‘ ایک بیوہ اور 12 سالہ بچے کی ماں نور کی کہانی ہے، جو اپنے گاؤں میں پہلا سکول تعمیر کرواتی ہیں۔ تاہم اسکول کے اخراجات اٹھانے میں مشکلات کے بعد وہ سوشل میڈیا کے ذریعے فنڈز جمع کرنے کا پروگرام بناتی ہیں۔
اسی دوران نور کی کچھ سہیلیاں ان کی ایک بے باک ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کردیتی ہیں، جس کے بعد نور سوشل میڈیا پر وکھری کے نام سے مقبول ہوجاتی ہیں۔
نور کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ وہ اپنی اصل اور سوشل میڈیا کی شناخت کو الگ رکھے لیکن یہ ممکن نہیں ہوتا۔
چوہدری نامی سیاست دان، وکھری کو حاصل کرنے کے جنون میں اس کی اصل شناخت سامنے لے آتا ہے۔ بدنامی کے باعث نور کو اپنے ہی اسکول سے نکال دیا جاتا ہے لیکن ان کا بیٹا اس مشکل میں ان کا ساتھ دیتا ہے اور چوہدری کے منفی عزائم کو بے نقاب کرنے میں اپنی ماں کی مدد کرتا ہے۔