سعودی عرب ریسرچ اینڈ میڈیا گروپ (ایس آر ایم جی) سے وابستہ پلیٹ فارمز میں سے ایک ’انڈیپنڈنٹ عربیہ‘ کی ٹیم ’اما بعد‘ (دی آفٹر) کے عنوان سے ایک نئی تعلیمی دستاویزی سیریز لانچ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
اس سیریز میں سائنسی ، سیاسی اور سماجی موضوعات کے بارے میں علمی نقطہ ہائے نظر سمیت درست تجزیاتی مواد دلچسپ معلومات کی صورت میں فراہم کیا جائے گا۔
یہ سیریز ہمارے ارد گرد کے واقعات ، تصورات اور مظاہر کے بارے میں پیشہ ور بصری مواد یعنی گرافکس اور آوٹ امیجز کے آؤٹ پٹ کی مدد سے تیار کی جائے گی۔
انڈپینڈنٹ عربیہ ٹیم نے پانچ ماہ قبل اس علمی سلسلہ پر کام کرنا شروع کیا تھا ، اس دوران اس نے صحافیوں کے ایک گروپ کی موجودگی میں منصوبہ بندی اور تیاری کی میٹنگیں جاری رکھی گئیں تاکہ اس پروجیکٹ کی شفافیت واضح رہے۔ مسلسل کوشش کے بعد یہ پروجیکٹ اب عملدرآمد کے مرحلے میں ہے۔
انڈپینڈنٹ عربیہ کے چیف ایڈیٹر عدن الاحماری کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ یہ ’نئی ڈاکیومنٹری سیریز ملٹی میڈیا ذرائع کو غیرمعمولی انداز میں استعمال کرنے کے لیے ایک نیا امتحان ہے۔ اس میں روایتی طریقے سے ہٹ کر معلومات اور ان کے پھیلاؤ پر توجہ مرکوز رکھی جائے گی۔‘
عدن الاحماری نے مزید کہا ’کئی ماہ پیشتر سعودی ریسرچ اینڈ میڈیا گروپ (SRMG) کی سی ای او جمانہ الراشد نے گروپ کی ڈیجیٹل تبدیلی کے لیے حکمت عملی کا اعلان کیا اور اب ہم اس کی تکمیل کے قریب ہیں۔‘
یہ سیریز اکتوبر 2021 کے آغاز میں لانچ ہو گی، اور اس کے پہلے سیزن میں چھ اقساط شامل ہیں جو یکے بعد دیگرے شائع کی جائیں گی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’اما بعد‘ سیریز کا اجرا دنیا بھر میں آڈیو ویژول ڈیجیٹل کنٹینٹ انڈسٹری کی اہم پیش رفت اور عرب عوام کی طرف سے اس میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کے مطابق ہے۔
’انڈیپنڈنٹ عربیہ‘ نے حال ہی میں 10 پروگراموں کے ذریعے پوڈ کاسٹ کا ایک سلسلہ بھی شروع کیا ہے جس کے ذریعے عرب ناظرین کو جدید انداز میں تمام معلومات پیش کی جائیں گی۔
انڈیپنڈنٹ عربیہ وہ پہلا اخبار ہے جس نے ایک عالمی اخبار کی جانب سے عربی میں اشاعت کے حقوق حاصل کیے ہیں۔ برطانوی اخبار ’دی انڈیپنڈنٹ‘ جو 1986 میں قائم ہوا تھا، عرب قارئین کے لیے دنیا بھر میں 54 رپورٹرز کے ساتھ انڈپینڈںٹ عربیہ کے لیے اشاعتی حقوق حاصل کیے گئے۔
انڈیپنڈنٹ عربیہ کی ویب سائٹ پر سیاسی اور ثقافتی امور سمیت آرٹس ، تفریح ، کھیل ، صحت اور سائنس سے متعلق الگ شعبے موجود ہیں۔