’فرانسیسی سفارتکار کے معاملے میں حکومت اور عوام کی مجبوریاں ہیں‘

وفاقی وزیر داخلہ کے مطابق اس طرح پاکستان دباؤ میں آ جائے گا۔ تحریک لبیک کے ساتھ فورتھ شیڈول سمیت دیگر مسائل پر بات ہو چکی لیکن فرانسیسی سفارت کار کا انخلا مشکلات کا باعث ہو گا۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ وہ منگل کی رات آٹھ بجے تحریک لبیک کی قیادت سے رابطہ کریں گے( اے ایف پی)

پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے فرانسیسی سفارتکار کی بے دخلی کے مطالبے پر حکومت اور 22 کروڑ عوام کی مجبوریاں ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ نے منگل کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا سفارتکار کو ’بے دخل کرنے سے ہم دباؤ میں آ جائیں گے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم تحریک لبیک کے ساتھ فورتھ شیڈول سمیت دیگر مسائل پر بات کرچکے ہیں لیکن فرانسیسی سفارت کار کا انخلا مشکلات کا باعث ہو گا۔‘

’فرانسیسی سفارتکار کی ملک سے بے دخلی کے علاوہ کوئی دوسرے تحفظات نہیں ہیں۔ سفارت کار کی بے دخلی سے یورپی ممالک کے ساتھ مسائل جنم لیں گے جبکہ ہم معاشی اور دیگر بحران کا سامنا کررہے ہیں۔‘

شیخ رشید نے کہا کہ ’فرانس یورپ کو لیڈ کر رہا ہے اور سارے یورپی ممالک اس کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ وہ منگل کی رات آٹھ بجے تحریک لبیک کی قیادت سے دوبارہ رابطہ کریں گے۔ ’کالعدم تحریک لبیک پاکستان نے آج رات راستے کھولنے کا اعلان کرنا تھا، ہم اس کا انتظار کر رہے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک کا یہ چھٹا دھرنا ہے۔ ’میں تنظیم کے سربراہ سعد رضوی اور ان کی شوریٰ سے توقع رکھتا ہوں کہ وہ پاکستان اور اس کے عوام کے حوالے سے بہتر سوچیں گے۔‘

اس سے قبل اتوار کو کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے 350 کارکنوں کو رہا کر دیا گیا تھا۔ 

اتوار کی شام ٹوئٹر پر ایک پیغام میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ’ہم (کالعدم) ٹی ایل پی کے ساتھ ہونے والے فیصلے کے تحت ابھی تک مرید کے  کے مقام پر سڑک کے دونوں اطراف کا ٹریفک کے لیے کھلنے کا انتظار کر رہے ہیں۔‘

ٹی ایل پی پنجاب سے رہنما محمد نعمان رضوی نے رہائیوں کی تصدیق کرتے ہوئے انڈپینڈنٹ اردو سے کو بتایا تھا کہ حکومتی مذاکراتی ٹیم کے ساتھ معاہدے میں ماضی میں اور گذشتہ دو دن کے دوران گرفتار ہونے والے تمام کارکنان اور رہنماؤں کی رہائی کا ذکر ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان