بالی وڈ سٹار نوازالدین صدیقی نے سٹریمنگ پلیٹ فارمز کو ’بے کار شوز کے لیے ڈمپنگ گراؤنڈ‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایسی پروڈکشنز میں کام کرنا چھوڑ دیں گے۔
بھارت میں سٹریمنگ مارکیٹ تیزی سے بڑھ رہی ہے اور 1.3 ارب لوگوں کی آبادی نے سٹریمنگ جائنٹس نیٹ فلکس، ایمزون کی پرائم ویڈیو اور ڈزنی ہاٹ سٹار کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔
نواز الدین صدیقی نے نیٹ فلکس کی پہلی بھارتی اوریجنل سیریز ’سیکرڈ گیمز‘ میں اداکاری کی، جسے 2018 میں بین الاقوامی سطح پر پذیرائی حاصل ہوئی۔
لیکن 47 سالہ سٹار نے تفریحی سائٹ بالی وڈ ہنگامہ کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ نام نہاد اوور دی ٹاپ (OTT) ویب پلیٹ فارمز پر ’تعداد نے معیار کو ختم کر دیا۔‘
’یہ پلیٹ فارم بے کار شوز کے لیے ایک ڈمپنگ گراؤنڈ بن گیا ہے۔ ہمارے پاس یا تو ایسے شوز ہیں جو پہلی مرتبہ ہی دیکھے جانے کے قابل نہیں یا پھر ایسے شوز کے سیکوئل جن میں کہنے کے لیے کچھ نہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا: یہ بڑے پروڈکشن ہاؤسز اور اداکاروں کے لیے دھندا بن گیا ہے... بالی وڈ میں بڑے فلم پروڈیوسروں نے OTT فیلڈ کے تمام بڑے کھلاڑیوں کے ساتھ منافع بخش معاہدے کیے ہیں۔ ان پروڈیوسرز کو لامحدود مواد بنانے کے لیے بھاری رقم ملتی ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے مزید کہا کہ ’ڈیجیٹل میڈیم کے ارد گرد جوش و خروش اور چیلنج‘ جو انہوں نے ’سیکرڈ گیمز‘ پر کام کرتے ہوئے تجربہ کیا تھا وہ ختم ہو گیا ہے۔
’جب میں ان کو دیکھنا برداشت نہیں کر سکتا تو ان میں کام کرنا کیسے برداشت کر سکتا ہوں؟‘
نواز الدین صدیقی بھارتی سنیما کی عظیم کامیابی کی کہانیوں میں سے ایک قرار دیے جاتے ہیں۔
وہ شمالی ریاست اتر پردیش کے ایک گاؤں سے آئے اور 2000 میں ممبئی منتقل ہونے کے بعد بالی وڈ میں کافی کوششوں سے سٹار بن گئے۔