برازیلی پولیس کی ایک رپورٹ میں یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ برازیل سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے مشہور فٹ بال کھلاڑی نیمار پر ریپ کے الزامات عائد کیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ایک برازیلی خاتون کی جانب سے یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ نیمار نے گذشتہ ماہ پیرس میں ان سے زبر دستی جسمانی تعلق قائم کیا جس کے لیے وہ تیار نہیں تھیں۔ خاتون نے ساؤ پالو واپس آنے کے بعد پولیس کو اس واقع سے آگاہ کیا۔
نیمار کی جانب سے اس سلسلے میں ابھی تک کچھ نہیں کہا گیا لیکن ان کے والد نیمار ڈوس سینٹوس، جو ان کے ایجنٹ بھی ہیں، نے الزامات کو بے بنیاد اور کسی سازش کا حصہ قرار دیا ہے۔
خبر رساں ادرے اے پی کی جانب سے حاصل کردہ دستاویز کے مطابق یہ واقعہ 15 مئی کی شام 8 بج کے 20 منٹ پر پیرس کے ایک ہوٹل میں پیش آیا۔
خاتون نے جمعہ کو پولیس سے رابطہ کیا۔
نیمار کے نمائندوں نے ابھی تک ان الزامات کا جواب نہیں دیا لیکن ان کے والد نے ایک ٹی وی انٹرویو میں ان الزامات کی تردید کی ہے۔
نیمار ڈوس سینٹوس نے کہا: ’یہ ایک مشکل وقت ہے اگر ہم سچائی تک نہیں پہنچتے تو معاملہ گھمبیر ہو جائے گا۔ اگر ہمیں نیمار کے ساتھ ان خاتون کی وٹس ایپ بات چیت منظر عام پر لانی پڑی تو ہم ایسا کریں گے۔‘
خاتون کے مطابق نیمار اور ان کے درمیان پیرس میں ملاقات سے پہلے وہ انسٹا گرام پر بات چیت کر چکے تھے۔
انہوں نے پولیس کو بتایا کہ پیرس سینٹ جرمین ٹیم کے ایک اور کھلاڑی گالو نے ان کے لیے پیرس کی ٹکٹ خریدی اور ہوٹل صوفیٹل میں کمرہ بک کروایا۔ ان کے مطابق نیمار جب ہوٹل پہنچے تو وہ نشے میں تھے۔
ہوٹل صوفیٹل کی جانب سے اس واقعہ پرکوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
خاتون کی جانب سے پولیس کو دیے گئے بیان کے مطابق جب نیمار ہوٹل پہنچے تو ’وہ نشے میں تھے‘ اور انہوں نے ایک دوسرے سے بات کی اور ’ایک دوسرے کو سہلایا‘ لیکن ایک موقع پر نیمار کا انداز جارحانہ ہو گیا اور انہوں نے خاتون کی مرضی کے خلاف ان سے زبردستی کرتے ہوئے ان کا ریپ کیا۔
خاتون نے بتایا کہ وہ دو دن بعد فرانس سے واپس برازیل آگئیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اس بارے میں فرانسیسی پولیس کو کچھ نہیں بتایا کیونکہ وہ بری طرح سے صدمے کا شکار تھیں اور کسی اور ملک میں اس بارے میں کوئی قانونی کارروائی کرنے سے خوف زدہ تھیں۔
نیمار ان دنوں برازیل میں ہی ہیں اور کوپا امریکا کپ میں شرکت کرنے کے لیے اپنی ٹیم کے ساتھ ٹریننگ کر رہے ہیں۔ گذشتہ ماہ برازیل فٹ بال فیڈریشن کی جانب سے اس ٹورنامنٹ کے لیے قومی ٹیم کی کپتانی نیمار سے لے لی گئی تھی اور ان کے پیرس سینٹ جرمین کے ساتھی کھلاڑی ڈانی ایلوس کو دے دی گئی تھی۔
مئی کے اوائل میں نیمار کو اس وقت فرانس فٹ بال حکام کی جانب سے تین میچوں کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا جب کی ان کی ٹیم کی شکست کے بعد انہوں نے ایک مداح کو پیٹ ڈالا تھا۔ اس کے علاوہ وہ ڈریسنگ روم میں ہونے والی لڑائی میں بھی ملوث پائے گئے تھے۔
نیمار کے فٹ بال کلب پیرس سینٹ جرمین نے بھی اس سلسلے میں ابھی تک کسی رد عمل کا اظہار نہیں کیا جبکہ برازیل فٹ بال فیڈریشن کی جانب سے اس بارے میں بات کرنے سے انکار کر دیا۔