تحریک لبیک پاکستان کے امیر حافظ سعد حسین رضوی کا نام کچھ دن پہلے فورتھ شیڈول سے نکالا گیا اور حکومت نے ان کے خلاف ریفرنس واپس لیا جس کے بعد جمعرات کو انہیں کوٹ لکھپت جیل سے رہا کردیا گیا ہے۔
سعد رضوی رہائی کے بعد اپنے والد علامہ خادم حسین رضوی کے تین روزہ عرس کی تقریبات کا کل نماز جمعہ کے بعد آغاز کریں گے۔
ترجمان ٹی ایل پی صدام حسین نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ حکومت سے معاہدے کی شرائط کے مطابق سعد حسین رضوی کا نام فورتھ شیڈول سے نکال کر ان کی رہائی کا حکم دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ سعد رضوی کو 12 اپریل کو گرفتار کیا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ سعد رضوی جیل سے رہائی کے بعد مرکز جامعہ رحمت العالمین پہنچیں گے جہاں وہ کارکنوں سے ملاقات اور گفتگو بھی کریں گے۔
ترجمان کے مطابق ٹی ایل پی فرانسیسی سفیر کے معاملہ پر پارلیمان میں کمیٹی کے ذریعے حل کے مطالبہ پر قائم ہے اور حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ یہ مطالبہ بھی پورا ہوگا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پنجاب حکومت نے تحریکِ لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) اور حکومت کے درمیان معاہدے پر رپورٹ وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزارتِ داخلہ کو بھجوا دی ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب کی رپورٹ میں ٹی ایل پی کی جانب سے حکومتی معاہدے پر ردعمل کو سراہا گیا ہے اور رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تحریک لبیک کے دو ہزار 260 افراد کو رہا کرنے کے علاوہ سعد رضوی سمیت 400 سے زیادہ افراد کو فورتھ شیڈول کی فہرست سے نکالا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی کو رہائی دینے کے ساتھ ان پر مختلف نوعیت کے 40 مقدمات عدالتوں سے واپس لینے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ سعد رضوی اور دیگر پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج مقدمات بھی ختم کیے گئے ہیں۔
ٹی ایل پی نے 22 اکتوبر کو لاہور سے اسلام آباد تک مارچ کا اعلان کیا تھا تاہم پولیس سے تصادم کے بعد یہ مارچ تین دن میں وزیر آباد پہنچا تھا جہاں اعلیٰ سطحی مذاکرات کے بعد یہ مارچ موخر کر دیا گیا تھا۔
مذاکرات میں ایک معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت ٹی ایل پی کا نام کالعدم تنظیموں کی فہرست سے نکالا گیا، رہنماؤں اور کارکنوں کو رہا کیا گیا اور اب سعد رضوی کو بھی رہائی مل گئی ہے۔