شہزادہ چارلس کے ترجمان نے یہ دعویٰ مسترد کردیا ہے کہ انہوں نے ڈیوک اور ڈچس آف سسیکس شہزادہ ہیری اور بہو میگن مارکل کے بچے کی رنگت سے متعلق سوال کیا تھا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق، امریکی لکھاری کرسٹوفر اینڈرسن نے اپنی کتاب ’برادرز اینڈ وائیوز: انسائیڈ دا پرائیویٹ لائفز آف ولیم، ہیری، اینڈ میگن،‘ میں انکشاف کیا کہ شہزادہ چارلس نے سوال کیا تھا کہ بچے کا ’رنگ‘ کیا ہوگا۔
اس بات کو مسترد کرتے ہوئے شہزادہ چارلس کے ترجمان نے کہا، ’یہ افسانہ (فکشن) ہے اور یہ مزید بات کرنے کے لائق نہیں۔‘
یہ بیان ترجمان نے بارباڈوس میں دیا جہاں شہزادہ چارلس نے جزیرے کے جمہوریہ بننے کی تقریبات میں شرکت کرنی ہے۔
پیج سکس سلیبریٹی نیوز ویب سائٹ کے مطابق، یہ کتاب چارلس اور ان کی اہلیہ کمیلا کے درمیان ہونے والی مبینہ گفتگو سے متعلق ایک واقعہ بیان کرتی ہے۔ ہیری اور میگن کی 2017 کی منگنی کی صبح، چارلس نے کہا، ’میں سوچ رہا ہوں کہ بچے دکھنے میں کیسے ہوں گے؟‘
اس بات پر کمیلا بظاہر ’کسی حد تک حیران‘ نظر آئیں اور جواب دیا، ’بہت خوبصورت، مجھے یقین ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کتاب کے مطابق شہزادہ چارلس نے اپنی آواز کو دھیما کرتے ہوئے پھر پوچھا، ’میرا مطلب ہے، آپ کے خیال میں ان کے بچے کی رنگت کیا ہو سکتی ہے؟‘
منگل کو شائع ہونے والی اس کتاب میں ممکنہ طور پر یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ شہزادہ چارلس ہی وہ نامعلوم ’سینیئر شاہی‘ شخصیت ہیں جن کے بارے میں میگن نے اوپرا ونفری کے ساتھ مارچ میں ایک انٹرویو میں یہ الزام لگایا کہ انہوں نے یہ خدشات ابھارے کہ ان کے بیٹے کی جلد کتنی سیاہ ہو سکتی ہے۔
میگن، جن کی والدہ سیاہ فام ہیں اور والد سفید فام ہیں، نے کہا کہ ان کے بیٹے آرچی کو شہزادے کا خطاب دینے سے انکار کر دیا گیا تھا کیونکہ شاہی خاندان میں ’اس بارے میں خدشات تھے کہ ان کی جلد کتنی سیاہ ہو سکتی ہے۔‘
اوپرا کے ساتھ انٹرویو کے بعد، بکنگھم پیلس نے ایک بیان میں کہا کہ نسل پرستی کے بارے میں الزامات کو بہت سنجیدگی سے لیا گیا ہے اور خاندان کی طرف سے نجی طور پر ان پر توجہ دی جائے گی۔