پاکستان فوج کی جانب سے آئندہ مالی سال کے لیے دفاعی اخراجات میں رضاکارانہ کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کو سراہتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کو درپیش چیلنجز کے باوجود یہ فیصلہ قابل تحسین ہے۔
عمران خان نے فوج کے اس فیصلے کے حوالے سے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’ہماری قومی سلامتی کو درپیش چیلنجز کے باوجود افوجِ پاکستان کا آئندہ مالی سال کے دفاعی اخراجات میں رضاکارانہ کمی کا فیصلہ قابل تحسین ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اس بچت کے نتیجے میں میسر آنے والا سرمایہ خیبر پختونخوا میں ضم ہونے والے قبائلی اضلاع اور بلوچستان کی تعمیر و ترقی میں صرف کیا جائے گا۔‘
ہماری قومی سلامتی کو درپیش گوناں گوں چیلنجز کے باوجود افوجِ پاکستان کا آئندہ مالی سال کے دفاعی اخراجات میں رضاکارانہ کمی کا فیصلہ قابل تحسین ہے۔ اس بچت کے نتیجے میں میسر آنے والا سرمایہ خیبر پختونخوا میں ضم ہونے والے قبائلی اضلاع اور بلوچستان کی تعمیر و ترقی میں صرف کیا جائے گا۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 4, 2019
ادھر پاکستان فوج کے ترجمان نے بھی ٹوئٹر پر ایک پیغام جاری کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ایک سال کے لیے دفاعی اخراجات میں رضاکارانہ کمی سے دفاع اور سکیووٹی اثر انداز نہیں ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’تینوں مسلح افواج اس کٹوتی سے ہونے والے اثرات کو اندرونی طور پر برادشت کریں گی۔ ہم ہر قسم کے خطرات کا موثر جواب دیں گے۔‘
Voluntary cut in def budget for a year will not be at the cost of def & security. We shall maint effective response potential to all threats.Three services will manage impact of the cut through appropriate internal measures. It was imp to participate in dev of tribal areas & Bln.
— Maj Gen Asif Ghafoor (@OfficialDGISPR) June 4, 2019
انھوں نے مزید کہا کہ ’بلوچستان اور قبائلی علاقوں کی ترقی میں حصہ ڈالنا ضروری تھا۔‘
صرف یہی نہیں بلکہ ریڈیو پاکستان کے مطابق پاکستان فوج نے راشن، سفری الاؤنس اور انتظامی اخراجات میں بھی کمی کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعت و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ افواج پاکستان کا دفاعی اخراجات میں اضافہ نہ لینا ملکی میعشت کے استحکام کے لیے ایک بڑا اور غیر معمولی فیصلہ ہے۔
Not a small step at all, only a strong Civil-Mily Coordination can rescue Pakistan from the deep problems of Governance and economy ... shows a complete trust on the leadership of PM by an important institution https://t.co/H52qIUqQ1r
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) June 4, 2019
جبکہ وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اسی بارے میں کہا ہے کہ یہ کوئی معمولی اقدام نہیں ہے۔ ’صرف سول ملٹری تعاون سے ہی پاکستان کو انتظامی اور معاشی مسائل سے نکالا جا سکتا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے ’ایک اہم ادارے کا وزیراعظم کی قیادت پر بھروسہ ظاہر ہوتا ہے۔‘
اس سے قبل سابق وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ وفاقی حکومت نے دفاعی بجٹ میں کسی قسم کی کٹوتی نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
رواں برس فروری میں فواد چوہدری نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’ملک کا دفاعی بجٹ خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پہلے ہی بہت کم ہے اس لیے اضافہ ہونا چاہیے۔‘
خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت نے گذشتہ برس مالی سال 19-2018 کے بجٹ میں دفاع کے لیے 2017 کے مقابلے میں 19.5 فیصد اضافہ کرتے ہوئے 11کھرب (1100 ارب) روپے مختص کیے تھے۔