خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے نوجوان علما اور طلبہ کے ایک وفد نے حال ہی میں ’مدارس ایکسپوژر پروگرام‘ کے تحت چھ روزہ دورے کے دوران لاہور کے مختلف سیاحتی، ثقافتی و مذہبی مقامات دیکھنے کے ساتھ ساتھ سرکاری عمارتوں کا بھی دورہ کیا۔
وفد میں صوبے کے مختلف مدارس کے 90 نوجوان علما اور طلبہ شامل تھے۔ یہ پروگرام صوبائی محکمہ اوقاف نے ایک غیر سرکاری تنظیم ’لائزن کارپوریشن‘ کے تعاون سے شروع کیا ہے۔
لائزن کارپوریشن کے سربراہ محمد عثمان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’یہ منصوبہ رواں سال جولائی میں شروع کیا گیا ہے، جس کا مقصد مدارس کے طلبہ کو قومی دھارے میں شامل کرنا ہے۔‘
عثمان نے بتایا کہ اس پروگرام سے مدارس کے طلبہ کی سکلز اور شخصیت نکھارنے میں بہتری آئے گی۔
انہوں نے بتایا: ’اس پروگرام کے ایک مرحلے میں مدارس کے ایک ہزار طلبہ کے لیے غیر نصابی سرگرمیوں جیسے کہ قرات، نعت، مضمون نگاری، اسلامی خطاطی اور اسلامی بیت بازی کے مقابلے شامل کیے گئے تھے۔‘
عثمان کے مطابق: ان ایک ہزار طلبہ میں سے 500 مرد اور 500 خواتین ہونا تھیں لیکن علما بورڈ کے اعتراض کے باعث خواتین کو اس پروگرام میں شامل نہیں کیا گیا اور پھر پورے صوبے سے 600 مرد طلبہ نے ان مقابلوں میں شرکت کی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
محمد عثمان نے مزید بتایا کہ ’دوسرا سلسلہ ایکسپوژر پروگرام کا تھا، جس کے تحت مدارس کے 200 نوجوانوں کو اسلام آباد، پنجاب اور سندھ میں مختلف سیاحتی، ثقافتی اور سرکاری دفاتر کے دورے کروائے گئے۔‘
عثمان نے بتایا کہ جولائی سے شروع ہونے والا یہ منصوبہ اس سال 31 دسمبر کو اختتام پذیر ہو رہا ہے۔
مردان کے ایک مدرسے میں پڑھنے والے سلمان شاہ جو لاہور کے دورے سے واپس آئے ہیں، نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ لاہور میں وہ مختلف تاریخی مقامات پر گئے اور اس پروگرام سے انہیں بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔
انہوں نے بتایا: ’اس قسم کے دورے مزید بھی ہونے چاہییں تاکہ مدارس کے طلبہ کو بھی پاکستان میں موجود تاریخی مقامات کے بارے میں علم ہو اور مستقبل میں دیگر شہروں کے دورے بھی کروائے جانے چاہییں۔‘
پشاور کے مدرسے جامعہ اشرفیہ کے طالب علم حسین علی شاہ نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا: ’ہم پاکستان میں رہے ہیں، لیکن لاہور کے دورے کے دوران جو جگہیں ہم نے دیکھیں، وہ پہلے کبھی نہیں دیکھی تھیں۔‘