سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد ہونا آج کی بڑی خبر ہے۔
تمام ٹی وی چینلز پر اسی بارے میں تازہ ترین اور براہ راست کوریج جاری ہے اور سوشل میڈیا پر سرفہرست ٹرینڈز بھی اسی حوالے ہیں۔
عید کی چھٹیوں کے بعد معمول کے مطابق سب کچھ سست روی سے چل ہی رہا تھا کہ اچانک اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ سامنے آیا اور معلوم ہوا کہ پانچ مرتبہ منظور ہونے والی آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست چھٹی مرتبہ مسترد کر دی گئی ہے، اور نیب کو گرفتاری کی اجازت دے دی گئی ہے۔
اس کے بعد ہر طرف بریکنگ نیوز، آصف زرداری اپنی رہائش گاہ پہنچ گئے، نیب کی ٹیم پہنچ گئی وغیرہ وغیرہ ٹی وی اور ساتھ ہی سوشل میڈیا پر بھی چلنا شروع ہو گیا۔
ٹوئٹر ہی کی بات کی جائے تو اس وقت پاکستان میں ٹاپ ٹرینڈز میں سے پانچ اسی بارے میں ہیں۔
ہمیشہ کی طرح پرانی ویڈیوز اور تصاویر شیئر کی جا رہی ہیں، جبکہ بعض کا کہنا ہے کہ ایسے وقت میں جبکہ حکومت بجٹ پیش کرنے جا رہی ہے اس طرح کا فیصلہ آنا، ’کسی بات سے دھیان ہٹانے کی کوشش لگتی ہے۔‘
جعلی اعظم اگر یہ سمجھ رہا ہے کہ ووٹ چرانے، مہنگائی کا طوفان برپا کرنے، معیشت کا ستیاناس کرنے، ادویات، بجلی گیس کے بلوں میں ہو شربا اضافے اور عوام کی زندگی جہنم بنانے کا جواب سیاسی مخالفین کی گرفتاریاں ہیں تو باہر نکل کے دیکھو عوام تمہیں کیسے کوس رہی ہے۔ یہ ڈرامہ اب نہیں چلے گا۔
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) June 10, 2019
سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے آصف زرداری کی گرفتاری کے بعد ٹوئٹر پر کچھ یوں لکھا: ’جعلی اعظم اگر یہ سمجھ رہا ہے کہ ووٹ چرانے، مہنگائی کا طوفان برپا کرنے، معیشت کا ستیاناس کرنے، ادویات، بجلی گیس کے بلوں میں ہو شربا اضافے اور عوام کی زندگی جہنم بنانے کا جواب سیاسی مخالفین کی گرفتاریاں ہیں تو باہر نکل کے دیکھو عوام تمہیں کیسے کوس رہی ہے۔ یہ ڈرامہ اب نہیں چلے گا۔‘
Waisay to b fair AZ is used to jail. Not a big deal for him. It’s those who can’t survive one day in jail they need to b hauled up faster!
— Marvi Memon (@marvi_memon) June 10, 2019
ماروی میمن نے لکھا: ’ویسے سچ پوچھیں تو آصف زرداری جیل کے عادی ہیں، ان کے لیے یہ بڑی بات نہیں ہے۔ وہ لوگ جو ایک دن بھی جیل میں نہیں گزار سکتے انھیں جلدی گھسیٹنا ہوگا۔‘
عارفہ نور نامی صارف نے اکنامک سروے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: ’اکنامک سروے میں مکمل نہ ہونے والے اہداف کی اب کسی کو کوئی پروا نہیں۔‘
And no one cares about the missed targets in the economic survey any more...
— Arifa Noor (@arifanoor72) June 10, 2019
آج کل چونکہ کرکٹ کے عالمی مقابلے بھی جاری ہیں گو کہ بارشیں ان میچوں پر ہاوی ہیں لیکن پاکستانی سوشل میڈیا پر 1992 کے ورلڈ کپ اور رواں سال جاری ورلڈ کپ میں کوئی نہ کوئی مماثلت تلاش کی جا رہی ہے تو آج آصف زرداری کی گرفتاری میں بھی ایسا ہی ایک پہلو تلاش کر لیا گیا ہے۔
حسن چیما نامی صارف نے ٹویٹ کی: ’1992 میں بھی آصف زرداری جیل میں تھے۔‘
1992 mei bhi Zardari jail mei tha
— Hassan Cheema (@mediagag) June 10, 2019
1992 میں پاکستان کے پہلا میچ ہارنے سے آصف زرادری کے جیل جانے تک تو تایخ خود کو دہرا چکی ہے بس شاید اب پاکستان کا ورلڈ کپ جیتنا ہی باقی رہ گیا ہے۔