امریکی ارکان کانگریس نے پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے ہمراہ پیر کو کرتارپور کے دورے کے موقع پر پاکستان اور انڈیا کے درمیان تعلقات میں بہتری کی امید کا اظہار کیا۔
امریکہ کی کانگریس کے ارکان ان دنوں پاکستان میں موجود ہیں جہاں وہ اس سے قبل 13 اپریل کو پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے بھی ملاقات کر چکے ہیں۔
پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے ہمراہ انڈین سرحد کے قریب پاکستانی علاقے کرتارپور کا دورہ کرنے والے امریکی ارکان کانگریس میں تھامس رچرڈ سوزی، کانگریس مین جوناتھن جیکسن، پاکستان میں امریکہ کی قائم مقام سفیر نیٹالی بیکر اور امریکی قونصل جنرل کرسٹن کے ہاکنز شامل تھے۔
اس موقع پر امریکی وفد کے ارکان نے پاکستان اور انڈیا کے تاریخی روابط کو مستحکم کرنے کے لیے ایک ساتھ کام کرنے کی امید ظاہر کی، جس سے ان کے مطابق ’دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کی راہیں کھل سکتی ہیں۔‘
پاکستان کے سرکاری ٹی وی چینل پر براہ راست نشر کی گئی گفتگو میں رکانگریس مین تھامس رچرڈ سوزی نے کہا کہ ’پاکستان اور انڈیا کے ایک ساتھ کام کرنے کی اس ایک مثال سے ہمیں امید بندھتی ہے کہ شاید ایک دن ہم ان دو ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر بنا سکیں، جن کے آپس میں بہت پرانے اور تاریخی روابط ہیں۔‘
کانگریس مین سوزی نے پاکستان اور انڈیا کے ایک ساتھ کام کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’جب میں یہاں آتا ہوں تو مجھے بہت امید ہوتی ہے، کیونکہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان اس منفرد لمحے میں تعاون ہوتا دیکھ کر دل خوش ہوتا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
امریکی وفد میں شامل تھامس رچرڈ نے پاکستانی دوستوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم آپ کے بے حد مشکور ہیں، اور اپنے سرحد پار دوستوں کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ایک دن ہمارے درمیان کہیں بہتر تعلقات قائم ہوں گے۔‘
کانگریس مین جوناتھن جیکسن نے اس موقع پر کہا: ’میں اپنے ساتھی سوزی کے تمام خیالات سے متفق ہوں۔ آپ کے وقت، مہمان نوازی، اور محبت بھرے رویے کا تہہ دل سے شکریہ۔ یہ یہاں ہماری آمد ایک یادگار تجربہ رہی ہے اور میں اس پر آپ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔‘
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان ایک پرامن ملک ہے اور ہماری قوم تمام مذاہب کو عزت و محبت دیتی ہے۔‘
انہوں نے مذہبی سیاحت کے فروغ کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان نے سکھ یاتریوں کی سہولت کے لیے ویزا کے عمل کو آسان بنایا ہے اور مہمان نوازی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
امریکی وفد نے کرتارپور راہداری کے زیرو پوائنٹ کا بھی دورہ کیا۔
ان دنوں انڈین سکھ یاتریوں کی ایک بڑی سکھوں کے مذہبی تہوار بیساکھی میلے کی تقریبات میں شرکت کے لیے پاکستان میں موجود ہے۔ یہ تقریباً 10 اپریل سے 17 اپریل تک حسن ابدال میں گردوارہ پنجہ صاحب میں جاری رہیں گی۔
اس سے قبل امریکہ کے جنوبی اور وسطی ایشیائی امور کے بیورو کے سینیئر افسر ایرک میئر آٹھ سے 10 اپریل تک اسلام آباد کا دورہ کر چکے ہیں۔