ورلڈ کپ 2019 کا 17واں میچ آج (بارہ جون) کو پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلا جا رہا ہے۔
آسٹریلیا اور پاکستان کرکٹ دنیا کی دو دلچسپ ٹیمیں مانی جاتی ہیں اور اسی لیے ان کے درمیان میچ نہ صرف پوائنٹس ٹیبل بلکہ کھیل کے مداحوں کے لیے بھی اہمیت کا حامل ہے۔
ورلڈ کپ کے دوران پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ہونے والے مقابلوں کو دیکھا جائے تو دونوں ٹیموں نے عالمی کپ کے دوران اب تک نو بار ایک دوسرے کا سامنا کیا، جس میں سے چار میچوں میں پاکستان جبکہ پانچ میں آسٹریلیا کو فتح حاصل ہوئی۔
دنیائے کرکٹ کے پہلے عالمی کپ یعنی 1975 میں دونوں ٹیموں کے درمیان میچ میں آسٹریلوی ٹیم فاتح رہی جبکہ اگلے ورلڈ کپ 1979 میں پاکستان نے آسٹریلیا کو شکست دے کر حساب برابر کر دیا۔
اس طرح 1987 میں آسٹریلیا ورلڈ کپ تو جیتا ہی لیکن پاکستان کے خلاف میچ میں بھی اسے فتح نصیب ہوئی اور پھر بات کریں 1992 کے یادگار عالمی کپ کی تو پاکستان نے اس ٹورنامنٹ میں نہ صرف آسٹریلیا کو شکست دی بلکہ عالمی کپ بھی اپنے نام کیا۔
1999 کے ورلڈ کپ میں پاکستان اور آسٹریلیا دو بار ایک دوسرے کے مد مقابل آئے۔ پول میچ میں پاکستان فاتح رہا لیکن فائنل میں آسٹریلیا نے پاکستان کو شکست دے کر دوسرا عالمی کپ اپنے نام کیا۔
2003 میں آسٹریلیا جبکہ 2011 کے عالمی کپ کے دوران ہونے والے مقابلوں میں پاکستان فاتح رہا۔اب بات کریں 2015 کے ورلڈ کپ کی تو اس میں آسٹریلیا کی ٹیم نے پاکستان کو ہرانے کے ساتھ ساتھ اپنا پانچواں ورلڈ کپ بھی جیتا۔
دونوں ٹیموں کے درمیان ورلڈ کپ مقابلوں کو دیکھا جائے تو یہ بات واضح ہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا ابھی تک ایک ایک میچ جیت کر آگے بڑھ رہے ہیں۔
ٹاؤنٹن میدان کی بات کی جائے تو ابھی تک پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیموں میں سے کسی نے بھی اس گراؤنڈ پر نہیں کھیلا، اس لیے دونوں ٹیموں کے لیے یہ گراؤنڈ اور اس کی وکٹ بالکل نئے ہوں گے اور اس حوالے سے دونوں ٹیموں کی حکمت عملی دلچسپی سے خالی نہیں ہو گی۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے گئے 103 ایک روزہ میچوں میں آسٹریلیا کا پلہ بھاری ہے۔ ان میں سے 67 میچوں میں آسٹریلیا جبکہ 32 میں پاکستان کو کامیابی حاصل ہوئی۔ تین میچ بغیر کسی نتیجے جبکہ ایک ٹائی پر ختم ہوئے۔
کھلاڑیوں کی بات کی جائے تو آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر پاکستان کے خلاف سب سے زیادہ 179 رنز کی اننگز کھیلنے کا اعزاز رکھتے ہیں جبکہ پہلی وکٹ کی شراکت میں آسٹریلیا کی جانب سے سب سے 284 رنز کی شراکت میں بھی وارنر شامل رہے ہیں۔
آسٹریلیا۔پاکستان مقابلوں کے حوالے سے ایک اہم اور دلچسپ بات یہ کہ 1999 ورلڈ کپ کا فائنل جیتنے کے بعد آسٹریلیا ورلڈ کپ کے مسلسل 34 میچوں میں ناقابل شکست رہا لیکن 2011 کے ورلڈ کپ میں پاکستان نے ہی آسٹریلوی فتوحات کے اس ریلے کے آگے بندھ باندھ کر اسے شکست سے دوچار کیا۔