نواز شریف کو ’ٹاکٹسوبوسنڈروم‘  کا خطرہ: یہ بیماری کیا ہے؟

پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس چوہدری شوگر ملز کیس کے حوالے سے لاہور ہائی کورٹ میں جمع کروائی گئی ہیں جن کے مطابق اگر نواز شریف وطن واپس آتے ہیں تو ان کو ’ٹاکٹسوبو سنڈروم‘ کا خطرہ ہے۔

پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف 8 اکتوبر 2018 کو لاہور میں ہائی کورٹ آتے ہوئے (فائل تصویر: اے ایف پی)

پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس چوہدری شوگر ملز کیس کے حوالے سے لاہور ہائی کورٹ میں جمع کروائی گئی ہیں جن کے مطابق اگر نواز شریف وطن واپس آتے ہیں تو ان کو ’ٹاکٹسوبو سنڈروم‘ کا خطرہ ہے۔

چوہدری شوگر ملز کیس میں شریف خاندان پر منی لانڈرنگ کا الزام ہے.

 میڈیکل رپورٹ امریکہ کے واشنگٹن ایڈونٹسٹ ہیلتھ کیئر میڈیکل سنٹر میں قائم انٹروینشنل کارڈیالوجی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فیاض شال کی طرف سے بنائی گئی ہیں۔ میڈیکل رپورٹ میں نواز شریف کو پاکستان نہ جانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ کرونا وبا کی وجہ سے سفر میں مشکلات درپیش آسکتی ہیں اور اگر نواز شریف پاکستان چلے گئے تو ان کو ٹاکٹسوبو سنڈروم کا مسئلہ درپیش آسکتا ہے۔ رپورٹ میں ڈاکٹر شال نے لکھا ہے کہ وہ نواز شریف کو 2014 سے جانتے ہیں اور انھوں نے نواز شریف کا کنگ فیصل ہسپتال سعودی عرب میں دل کا علاج بھی کیا تھا۔

رپورٹ میں مزید لکھا گیا ہے کہ نواز شریف کو دل کی بیماری پہلے سے ہے اور ڈاکٹر سوچ رہے ہیں کہ ان کا بائی پاس آپریشن بھی کروایا جائے تاہم کرونا وبا کی وجہ سے وہ رکا ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ’نواز شریف کو مزید قید تنہائی میں رکھنا ان کے صحت کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔‘

اسی رپورٹ میں ٹاکٹسوبو نامی بیماری کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ انڈپینڈنٹ اردو نے اس بیماری کے بارے میں جاننے کے لیے کچھ تحقیقی مقالے اور دل کے بیماری کے ماہرین سے بات کی ہے۔

ٹاکٹ سوبو سینڈروم کو بروکن ہرٹ سینڈروم(Heart-broken syndrome) یا ’ٹوٹا ہوا دل‘ بھی کہا جاتا ہے۔ ہارورڈ یونیورسٹی کے ایک تحقیقی مقالے کے مطابق اس کا نام ’اکٹوپس ٹریپ‘ کی وجہ سے رکھا گیا ہے  اور ’ٹاکٹسوبو‘ جاپانی زبان  کا لفظ ہے جس کا مطلب ’آکٹوپس پاٹ‘ ہے۔

آکٹوپس ٹریپ یا پاٹ بنیادی طور پر آکٹوپس پکڑنے کے لیے ایک برتن ہوتا ہے جو مچھیرے سمندر میں استعمال کرتے ہیں۔

پاکستان کے معروف ماہر قلبی امراض ڈاکٹر عمران خان ماضی میں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں خدمات سر انجام دے چکے ہے اور اس وقت بیرون ملک خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے اس حوالے سے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا یہ بیماری شدید پریشانی یا ذہنی دباؤ کی وجہ سے لاحق ہوتی ہے اور اس کی وجہ سے دل کا دورہ بھی پڑ سکتا ہے۔ ڈاکٹر عمران نے بتایا کہ  بروکن ہرٹ سینڈروم میں بھی جب دل کی ایم آر آئی  کی جاتی ہے، تو دل کا ایک حصہ آکٹوپس پاٹ کی طرح باہر نکلا ہوا نظر آتا ہے۔

ڈاکٹر عمران نے بتایا کہ ایسا بالکل نہیں ہے کہ دل کے دورے کی یہ ایک آرگینک وجہ ہے۔ انھوں نے بتایا کہ’دل کے دورے کے لیے تمام تر طبی تفتیش لازمی ہوتی ہے اور اگر کوئی آرگینک وجہ سامنے نہیں آتی، تو تب ہی  ڈاکٹرز کہہ سکتے ہیں کہ دورہ ٹاکوٹسوبو کی وجہ ہوا ہے۔ یہ دل کے دورے میں کردار ادا کر سکتا ہے لیکن بنیادی وجہ نہیں ہو سکتا‘۔

ڈاکٹر عمران کے مطابق ذہنی دباو کسی پیارے کو کھونے، قدرتی آفت کی وجہ سے ذہنی پریشانی، موٹر کار حادثے، کسی بیماری کی تشخیص کی وجہ سے پریشانی، معاشی مسائل یا کسی بھی دوسرے مسئلے کی وجہ سے شدید پریشانی سے ٹاکٹسوبو کا مسئلہ درپیش ہوسکتا ہے۔

ہاروڑڈ یونیورسٹی کے مقالے کے مطابق یہ دل کی ایک عارضی بیماری ہے اور سالوں کے تحقیق کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ سب سے پہلے یہ بیماری 1990 میں جاپان میں سامنے آئی تھی اور 90 فیصد کیسز خواتین میں رپورٹ ہوئے تھے۔

ہارورڈ یونیورسٹی کے مقالے میں مزید لکھا گیا ہے کہ پانچ فیصد خواتین جن کو دل کا دورہ ہوتا ہے، اس میں پہلے یہ بیماری پائی جاتی ہے تاہم زیادہ تر لوگ اس بیماری سے صحت یاب ہوجاتے ہے اور ان کو طویل مدتی دل کا عارضہ لاحق نہیں ہوتا۔

اس بیماری کی علامات کیا ہیں؟

ٹاکٹسوبو کی علامات مختلف ہو سکتی ہیں۔ ہارورڈ یونیورسٹی کے مقالے کے مطابق سینے میں درد، سانس میں دشواری، دل کی دائیں شریان کا بڑا ہونا اس بیماری کے علامات میں شامل ہیں۔

مقالے میں لکھا گیا ہے کہ ان علامات سے ایک مہینے کے اندر واپس ٹھیک ہونا بھی اس بیماری کی ایک علامات ہے کہ اس شخص کو ٹاکٹ سوبو کا مسئلہ درپیش تھا۔ مقالے میں لکھا گیا ہے کہ اس مسئلے کی وجہ سے دل کی دائیں شریان کمزور ہوجاتی ہے جو دل کو خون سپلائی کرنے کی بنیادی شریان ہے۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ڈاکٹر عمران نے بتایا کہ جس طرح دل کے دورے کے علامات ہوتی ہیں تو اسی طرح اس کی علامات بھی ہو سکتی ہیں یعنی غنودگی، سینے میں درد، سانس میں دشواری، دل کی دھڑکن تیز ہوجانا، اور متلی ہو سکتی ہے۔

نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ امریکہ میں مقیم ایک ڈاکٹر نے لندن میں مقیم نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ بنا کر پاکستانی عدالت میں جمع کرائی ہے۔ 

انھوں نے کہا کہ ’اس طرح کی جعلی میڈیکل رپورٹس کا مقصد پاکستان کے عدالتی نظام اور قوانین کا مذاق اڑانے کے علاوہ کچھ نہیں ہے‘۔ فواد چودھری نے مزید کہا کہ نواز شریف نے اپنے ذاتی معالج سے ایک جعلی میڈیکل رپورٹ تیار کی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان