امریکی ساختہ بلیک ہاک ہیلی کاپٹر کے مکمل خود مختار ورژن نے پہلی بار بغیر پائلٹ کنٹرول کے پرواز کی ہے۔
ہیلی کاپٹر نے امریکی ریاست کینٹکی کے فورٹ کیمبل کے اوپر آسمان میں 30 منٹ تک بغیر کسی مسافر کے پرواز کی۔
اسلحہ ساز کمپنی لاک ہیڈ مارٹن سرکورسکی اور ڈیفنس آرمڈ ریسرچ پروجیکٹس ایجنسی (ڈی اے آر پی اے) کے درمیان شراکت داری سے بنائے گئے اس ہیلی کاپٹر نے پانچ فروری کو آزمائشی پرواز بھری جب کہ دوسری پرواز سات فروری کو کی گئی۔
یہ منصوبہ ڈی اے آر پی اے کے ایئر کریو لیبر ان کاک پٹ آٹومشن سسٹم (اے ایل آئی اے ایس) پروگرام کا حصہ ہے جس کا مقصد موجودہ فوجی طیاروں اور ہیلی کاپٹرز میں ’ریمووایبل کٹس‘ کی تنصیب کے ذریعے اعلیٰ سطح کی آٹومیشن کو فروغ دینا ہے۔
ایک خود مختار بلیک ہاک ہیلی کاپٹر کو ریسکیو مشنز پر کسی پائلٹ کو کسی خطرے میں ڈالے بغیر یا کسی خطرناک جنگی علاقے میں رسد پہنچانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
بلیک ہاک نے سرکورسکی میٹرکس خود مختار ٹیکنالوجی کی تنصیب کے بعد اڑان بھری تھی تاکہ اسے بغیر پائلٹ کے پرواز کرنے کے قابل جا سکے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پرواز کے دوران (اے ایل آئی اے ایس) کو رن وے پر مکمل لینڈنگ کرنے سے پہلے خیالی رکاوٹوں پر قابو پانا پڑا۔
ڈی اے آر پی اے کے ٹیکٹیکل ٹیکنالوجی آفس کے پروگرام مینیجر سٹورٹ ینگ نے کہا: ’کام کے کم بوجھ کے ساتھ پائلٹ مکینکس کے بجائے مشن مینجمنٹ پر توجہ مرکوز کر سکتے ہیں۔ خودمختار سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر کا یہ انوکھا امتزاج پرواز کو بہتر اور محفوظ بنائے گا۔‘
ینگ نے مزید کہا کہ خود مختار ہیلی کاپٹر فوج کو اپنے مشنز میں بہت زیادہ آپریشنل پیچیدگیوں سے بچنے میں مدد کریں گے۔
ان کے بقول: ’اس میں دن یا رات کے فرق کے بغیر، پائلٹس کے ساتھ یا ان کے بغیر اور مقابلہ بازی، گنجان، اور خراب بصری ماحول جیسے مختلف مشکل حالات میں چلانے کی صلاحیت شامل ہے۔‘
© The Independent