بھارت میں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ایک ماں کے ہاں ایسا بچہ پیدا ہوا ہے جس کے ایک نایاب بیماری کی وجہ سے دو سر، تین بازو اور دو دل ہیں۔
اس بچے کی ماں شاہین خان کو، جو ریاست مدھیہ پردیش کے شہر رتلام میں رہتی ہیں، کہا گیا کہ وہ جڑواں بچوں کا انتظار کریں، لیکن ڈیلیوری کے دوران معلوم ہوا کہ دونوں بچے سینے میں ایک ساتھ چپکے تھے۔
اس حالت کو ڈائسفیلک پیراپیگس کہا جاتا ہے - جہاں دو شیر خوار بچے ایک دھڑ سے جڑے ہوتے ہیں۔ اکثر اس کے نتیجے میں مردہ بچے کی پیدائش ہوتی ہے۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق یہ خاص حالت عام طور پر بچے کے لیے مہلک ہوتی ہے اور زیادہ تر صورتوں میں بچہ رحم میں ہی مر جاتا ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اگر بچہ زندہ رہا تو وہ سرجری کا ارادہ نہیں رکھتے۔
بچے کو رتلام کے قریب اندور کے ایک ہسپتال لے جایا گیا اور ڈاکٹر ان کا علاج کر رہے ہیں۔
بچے کی ماں کے ڈاکٹروں میں سے ایک ڈاکٹر لاہوتی نے کہا، ’اس طرح کے معاملات بہت کم ہوتے ہیں اور بچوں کی حالت غیر مستحکم ہوتی ہے، خاص طور پر پیدائش کے ان پہلے دنوں میں۔ اسی لیے ہم نے انہیں نگرانی میں رکھا ہوا ہے۔‘
ہسپتال کے ڈاکٹر نے کہا کہ ہم بچے کا آپریشن کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پچھلے سال، جڑواں بچوں کو 16 گھنٹے تک جاری رہنے والے ایک پیچیدہ اور مشکل آپریشن کے بعد الگ کر دیا گیا تھا۔
یہ آپریشن، جس میں ایک چھوٹی سی غلطی بھی جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے، دس سرجنوں سمیت 25 طبی عملے کی ٹیم نے انجام دیا تھا۔
چیف سرجن، ڈاکٹر نور عواد جیلانی نے کہا، ’ہمارے لیے کسی اور کے ساتھ ایک ہونے کا تصور کرنا آسان نہیں ہے۔‘
تازہ پیدائش بھارت میں ہی 2019 میں ایک 21 سالہ خاتون کے دو سروں اور تین بازوؤں کے ساتھ بچے کی پیدائش کے بعد سامنے آیا ہے۔