وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عالمی بینک کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت پاکستان میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔
وزیراعظم ہاؤس سے پیر کو جاری کیے جانے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ محمد شہباز شریف سے عالمی بینک کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹرز کے وفد نے آج اسلام آباد میں ملاقات کی جس میں معاشی امور اور اصلاحات زیر غور آئے۔
ملاقات کے بعد وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف نے کہا کہ ’عالمی بینک کے حالیہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت پاکستان میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی، جو خوش آئند ہے۔‘
بیان میں کہا گیا کہ ’20 ارب ڈالر سے پاکستان میں صحت، تعلیم، ترقیِ نواجوانان اور دیگر سماجی شعبوں میں مختلف منصوبوں سے ترقی کا نیا باب کھلے گا۔
’انٹرنیشنل فنانس کوآپریشن (آئی ایف سی) کے تحت پاکستان کے نجی شعبے میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے ملکی معیشت کا پہیہ تیزی سے گھومے گا۔‘
عالمی بینک کے نو ایگزیکٹیو ڈائریکٹرز پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ہیں اور وہ مالیاتی ادارے میں دنیا کے مختلف ممالک کے پورٹ فولیو کے نگران ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ عالمی بینک اور پاکستان کی شراکت داری گذشتہ سات دہائیوں ہر محیط ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی بینک کے تعاون سے پاکستان میں ملکی تعمیر و ترقی کے حوالے سے متعدد بڑے منصوبے تعمیر ہوئے جنہوں نے پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔
’عالمی بینک نے 2022 کے سیلاب کے دوران پاکستان میں متاثرہ لوگوں کی بھرپور مدد کی اور عالمی بینک کے حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کے شکر گزار ہیں۔‘
ملاقات میں وزیراعظم نے مہمان وفد کو بتایا کہ پاکستان کا ادارہ جاتی و معاشی اصلاحات کا پروگرام تیزی سے جاری ہے اور ملک کی معیشت صحیح سمت اور ترقی کی جانب گامزن ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا کہ ’ملکی برآمدات، ترسیلات زر میں اضافہ ہو رہا ہے۔ شرح سود کم ہونے سے پیدواری شعبے میں سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے۔
’کرپشن کو کنٹرول کرنے کے لیے نظام میں شفافیت لا رہے ہیں۔ ایف بی آر کی اصلاحات میں ڈیجیٹلائیزیشن پر کام ترجیحی بنیادوں پر جاری ہے۔
’بجلی شعبے کی اصلاحات سے بجلی کی بلاتعطل فراہمی اور خسارے میں کمی لا رہے ہیں۔‘
بیان کے مطابق عالمی بینک کے وفد نے پاکستان کے جاری اصلاحاتی پروگرام پر عمل درآمد کی تعریف کی۔
’پاکستان میں حکومت کے جاری اصلاحات کے پروگرام کے مثبت نتائج موصول ہو رہے ہیں جو خوش آئند امر ہے۔‘
رواں برس کے اوائل میں عالمی بینک نے پاکستان کے لیے پہلے 10 سالہ کنٹر پارٹنرشپ فریم ورک کا اعلان کیا تھا۔
ورلڈ بینک کے مطابق پاکستان کے لیے نیا فریم ورک چھ بڑے شعبوں پر مرکوز ہے، جن میں تعلیم، صحت، ماحولیاتی تبدیلیاں کے اثرات سے نمٹنے کی صلاحیت اور مالیاتی انتظام میں بہتری شامل ہیں۔
1950 میں پاکستان میں آپریشنز شروع کرنے کے بعد سے ورلڈ بینک گروپ نے آئی آر بی ڈی کے ذریعے 48.3 ارب ڈالر سے زائد کی امداد فراہم کی ہے اور آئی ایف سی کے ذریعے 13 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے تاکہ نجی شعبے کی قیادت میں ترقی کو آگے بڑھایا جا سکے۔
فی الحال ورلڈ بینک گروپ کا پاکستان میں پورٹ فولیو 106 منصوبوں پر مشتمل ہے، جن کی کل سرمایہ کاری 17 ارب ڈالر ہے۔