وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اتوار کو دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان توشہ خانے سے گھڑی کے علاوہ وزیر اعظم ہاؤس میں گاڑیوں کے پول سے 15 کروڑ روپے مالیت کی ایک بی ایم ڈبلیو گاڑی بھی لے گئے۔
انہوں نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران مزید کہا کہ عمران خان نے گاڑی لے جانے کے محض دو ماہ بعد درخواست دی کہ یہ گاڑی واپس لے لی جائے کیوں کہ خراب ہو گئی ہے اس کے بدلے میں انہیں دوسری گاڑی دے دی جائے۔
مریم اورنگزیب نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ عمران خان عوام کے پیسوں سے گاڑی مرمت کرواتے رہے۔ ’عمران خان کو دوست ملک سے جو پستول تحفے میں ملی اسے انہوں نے توشہ خانے میں ظاہر ہی نہیں کیا اور اپنے پاس رکھ لیا۔‘
سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے مریم اورنگزیب کے الزامات پر اپنے ردعمل میں انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ بلٹ پروف گاڑی سابق وزرائے اعظم کا استحقاق ہوتا ہے۔ نواز شریف، یوسف رضا گیلانی اور پرویز اشرف کے پاس سرکاری بلٹ پروف گاڑیاں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کو بھی اسی سلسلے میں ایک گاڑی ملی، لیکن انہوں نے اسے واپس کرنے کا فیصلہ کیا اور اسے واپس کرنے کا سرکاری عمل جاری ہے۔
انہوں نے پستول رکھنے کے ایک اور دعوے کے ردعمل میں کہا کہ توشہ خانہ میں پستول اور دوسرے تحائف کو پیسے ادا کر کے رکھا جا سکتا ہے اور اس حوالے سے تمام قانونی ضابطے پورے کیے گئے ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اقتدار سنبھالنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کی ایک نشست میں کہا تھا کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے ملنے والے تحائف 14 کروڑ روپے میں دبئی میں فروخت کیے۔
اس پر عمران خان نے 18 اپریل کو چند صحافیوں سے ایک غیر رسمی ملاقات میں اپنے ردعمل میں کہا تھا کہ انہوں نے یہ تحائف 50 فیصد ادائیگی کے بعد لیے اور انہیں وہ کسی بھی طرح استعمال کرسکتے ہیں۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ انہوں نے ’تحائف بیچ کر پیسوں سے بنی گالہ کی سڑک بنوائی اور گھر کے اطراف باڑ لگوائی۔‘
عمران خان کے مطابق انہیں بہت سے تحائف بنی گالہ رہائش گاہ پر ملے جو انہوں نے توشہ خانہ میں جمع کرا دیے۔
مریم اورنگزیب نے اپنی تازہ گفتگو میں مزید کہا کہ عمران خان کی منفی سیاست کے نتیجے میں پاکستان کے دوست اسلامی ممالک کے ساتھ تعلقات خراب ہو گئے۔ ’مسجد نبوی واقعے کے کیس میں حکومت مداخلت نہیں کرے گی‘
وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے آج میڈیا سے علیحدہ گفتگو میں واضح کیا کہ حکومت مسجد نبوی میں ہونے والے واقعے کے مقدمے میں مداخلت نہیں کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ جن لوگوں پر الزام لگایا گیا وہ خود آئیں اور اپنی بے گناہی ثابت کریں۔
وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ عمران خان ذاتی انتقام پر بہت آگے نکل گئے ہیں اور انہوں نے برصغیر کی تاریخ میں پہلی بار چاند رات کو احتجاج کی کال دی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’چاند رات کو تو لوگ گلے ملتے ہیں لیکن اب نیا کلچر شروع ہو گیا ہے۔‘
عمران خان نے آج ایک پریس کانفرنس میں مدینہ میں حکومتی وفد کے خلاف سیاسی نعرے بازی کے بارے میں کہا کہ ان کی رہائش گاہ میں دعائیہ تقریب ختم ہوئی تو انہیں معلوم ہوا کہ مدینہ میں کیا ہوا اور اگلے ہی دن ن لیگ نے سوشل میڈیا پر تحریک چلا دی۔
انہوں نے کہا، ’کوئی سوچ ہی نہیں سکتا کہ مدینہ اور پیغمبر اسلام کے گھر میں ایسا کوئی قدم اٹھائے۔‘