بھارت میں شادیوں کا سیزن شروع ہوتے ہی پرانی دہلی کے چاندنی چوک کی کارڈ مارکیٹ میں گاہکوں کا بہت زیادہ رش دیکھنے کو مل رہا ہے۔
چاؤڑی بازار کی کارڈ مارکیٹ ہر مذہب سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی ضروریات کو پورا کرتی ہے اور بہت کم قیمت پر خدمات فراہم کرتی ہے۔
یہاں لوگ مختلف ریاستوں سے اپنی مرضی کے مطابق شادی کارڈوں کو منتخب کرنے اور بنوانے کے لیے آتے ہیں۔ یہ کارڈ بھارتی پانچ روپے سے شروع ہو کے 40,000 روپے تک کے ہوسکتے ہیں۔
چونکہ بھارتی شادیوں کا سیزن وسط میں ہے اس لیے پرانی دہلی کے چاندنی چوک چاؤڑی بازار میں مشہور کارڈ مارکیٹ میں گاہکوں کا بہت زیادہ رش دیکھنے کو مل رہا ہے۔
چاؤڑی بازار کی تنگ گلیوں میں مشہور اس مارکیٹ میں روزانہ سینکڑوں لوگ آتے ہیں۔ چاؤڑی بازار، اصل میں چاوڑی (چوڑی سڑک) بازار کے نام سے جانا جاتا ہے، ایک تھوک بازار ہے جو 1840 میں قائم کیا گیا تھا۔
یہ بازار گلی کے لمبے حصے کے ساتھ چلتا ہے جس کے ایک سرے پر حوض قاضی چوک ہے۔
بجلی کے تاروں سے بھرا یہ بازار اپنی ہارڈویئر کی دکانوں اور ہول سیل پیپر مارکیٹ کے لیے مشہور ہے جو وال پیپر، آرائشی کاغذ، گفٹ ریپنگ پیپر، آفس سٹیشنری اور بہت کچھ بیچتا ہے۔
یہ علاقہ گاڑیوں سے بھرا ہوا ہے جو اکثر جام میں پھنس جاتا ہے، سڑکوں پر چلنے والے سائیکل رکشے سیاحوں کو ایک منزل سے دوسری منزل تک لے جاتے ہیں، بازار میں پیدل چلنے والے خریداری کرتے ہیں، اور پورٹر سامان کے ساتھ گاڑیوں کو دھکیلتے ہیں یا کھانا اور دیگر چیزیں بیچنے والے ہاکر۔
چاؤڑی بازار پرانی دہلی کے مصروف ترین بازاروں میں سے ایک ہے۔ پرانی دہلی کے بہت سے دوسرے بازاروں کی طرح، یہ بنیادی طور پر ایک تھوک بازار ہے لیکن یہ خوردہ گاہکوں کو بھی پورا کرتا ہے۔ ان دنوں یہ زیادہ تر کاغذی مارکیٹ کے طور پر جانا جاتا ہے۔
یہ شادی کے کارڈز کے لیے سب سے زیادہ مطلوب مارکیٹ ہے۔ یہاں آپ مختلف ڈیزائن اور قیمتوں میں شادی کے کارڈ حاصل کر سکتے ہیں۔ نہ صرف کارڈز بلکہ ان دنوں آپ شادی کے کارڈ بکس بھی حاصل کر سکتے ہیں جس میں آپ مدعو کرنے والوں کے لیے تحائف کے ساتھ کارڈ بھی لے سکتے ہیں۔ آپ پیسوں کے لفافے اور اس طرح کی دوسری چیزیں بھی حاصل کر سکتے ہیں۔ کارڈ کے علاوہ، آپ دفتری کام، سکول کے استعمال وغیرہ کے لیے کاغذ حاصل کر سکتے ہیں۔
ایک دکان کے مالک کا کہنا ہے کہ اس بازار میں 500 سے زیادہ کارڈ کی دکانیں ہیں۔ ایک اور نے دعویٰ کیا کہ یہ کاغذ اور شادی کے کارڈز کی ایشیا کی سب سے بڑی منڈی ہے۔
تاہم ہمیشہ ایسا نہیں تھا۔ یہاں کارڈ کا کاروبار 70 کی دہائی میں شروع ہوا۔ کاروبار نے تیزی سے جڑ پکڑ لی کیونکہ کارڈ بنانے کے لیے درکار تمام لوگ، ڈیزائنرز، پرنٹرز اور مزدور پہلے سے ہی اس علاقے میں موجود تھے۔
پھر تجارت پروان چڑھی اور آج یہاں ہر طرح کے کارڈ فروخت ہوتے ہیں۔ ہندی، بنگالی، گرو مکھی، اردو سمیت ہر زبان میں کارڈ یہاں چھاپے جاتے ہیں۔