کراچی کے رہائشی محمد راشد نسیم کے خاندان کے پاس 79 ایسے ریکارڈ ہیں جو گنیز بُک آف ورلڈ ریکارڈز میں درج ہیں۔ نہ صرف یہ بلکہ ایک ہی خاندان کا سب سے کم عمر ترین اور معمر ترین ہونے کا ریکارڈ بھی ان کے پاس ہے۔
پاکستان کے علاوہ اٹلی، چین، کوریا، سنگاپور اور جرمنی سمیت کئی ممالک میں وہاں کے ٹی وی شوز میں لائیو کوریج کے دوران گنیز بُک آف ورلڈ ریکارڈ بنانے والے ایتھلیٹ محمد راشد نسیم نے انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’میری خواہش ہے کہ میں پاکستان کے لیے جلد از جلد سو عالمی ریکارڈ مکمل کر سکوں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مارشل آرٹس کی تمام کیٹیگریز بشمول پنچ کک، نی سٹرائیک، ہاتھ، کہنی یا سر سے کسی سخت ترین چیز کو توڑنے کے ریکارڈ بنائے ہیں۔‘
محمد راشد نسیم نے سر، کہنی اور ہاتھ کی ہتھیلی سے اخروٹ، ناریل، مشروبات کے کین توڑ کر یہ عالمی ریکارڈ بنائے ہیں۔
ان کے بزرگ والد نسیم الدین کچھ عرصہ قبل کم وقت میں ہاتھ سے سیب توڑ کر گنیز بُک میں اپنا نام درج کروا چکے ہیں۔ محمد راشد نسیم کے مطابق ان کے والد نے یہ ریکارڈ 70 سال کی عمر میں بنایا اور وہ پاکستان کے معمر ترین فرد ہیں جنھوں نے یہ ریکارڈ بنایا۔
اس کے علاوہ محمد راشد نسیم کی سات سالہ بیٹی فاطمہ نسیم نے کم وقت میں کہنی مار کر بھارت کا ریکارڈ توڑ کر گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں نام درج کروایا ہے۔