پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی نے الیکٹرونک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) اور سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹنگ سے متعلق الیکشن ترمیمی بل دستخط کیے بغیر ہی واپس بھجوا دیے ہیں۔
صدر پاکستان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ای وی ایم اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ووٹنگ سے متعلق بل پر انہوں نے دستخط نہیں کیے اور بل واپس بھیج دیا جس کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے ذریعے منظور کروایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ بل ترقی مخالف اور رجعت پسندانہ ہے۔ حکومتوں کے پاس دو انتخاب ہوں گے یا تو وہ پاکستان کو واپس ماضی میں دھکیل دیں یا ماضی اور ٹیکنالوجی سےسبق لے کر ہمیں پاکستان کے روشن ترقی پسند اور متحرک مستقبل کی طرف گامزن کریں جو ہمارا خواب تھا۔‘
صدر عارف علوی نے مزید کہا کہ ایسے بہت سے فیصلے ہمیں چیلنج کرتے رہیں گے اور تاریخ بتاتی ہے کہ صحیح فیصلے کرنے والوں کو عروج حاصل ہوتا ہے۔‘
The President has not signed bill on EVMs & Overseas Pakistanis voting that was returned to parliament, which met recently & passed it again. He stated that “This bill is anti progress & regressive. Govts will be facing two choices, whether to allow the past to drag Pakistan down
— The President of Pakistan (@PresOfPakistan) June 19, 2022
’ان کا کہنا تھا کہ ’جو لوگ ایسا نہیں کرتے وہ مواقع ضائع کرتے ہیں اور تابناک سفر کی راہ میں رکاوٹ کا باعث بنتے ہیں۔‘
خیال رہے کہ رواں کے آغاز میں صدر پاکستان نے گذشتہ ماہ 26 مئی کو قومی اسمبلی اور 27 مئی کو سینیٹ سے منظور ہونے والے ’نیب ترمیمی بل اور الیکشن اصلاحات بل‘ نظر ثانی کے لیے حکومت کو واپس بجھوا دیے تھے۔
صدر عارف علوی نے دونوں بل آئین کے آرٹیکل 75 کی شق ایک بی کے تحت واپس وزیراعظم کو بھجواتے ہوئے تجویز دی تھی کہ پارلیمنٹ اور متعلقہ کمیٹیاں بلز پر نظر ثانی اور تفصیلی غور کریں۔
ایوان صدر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے بلز واپس بھیجتے ہوئے کہا تھا کہ صدر مملکت کو قانون سازی کی تجاویز سے متعلق اطلاع نہ دے کر آئین کے آرٹیکل 46 کی خلاف ورزی کی گئی اور دونوں بل جلد بازی میں منظور کیے گئے۔
جس کے بعد یہ بل حکومت نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں یہ بل منظور کروا کر صدر کو بھجوائے اور اب ایک بار پھر صدر نے الیکشن ترمیمی بل بغیر دستخط کے واپس بھجوا دیا ہے۔