پولیس حکام کے مطابق نجی ٹی وی چینل سے وابستہ معروف تجزیہ نگار اور کالم نگار ایاز امیر پر لاہور میں ایبٹ روڑ پر نامعلوم افراد کے حملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور ایاز امیر اور ان کے ڈرائیور کو زدوکوب کرنے کے بعد وہاں سے فرار ہو گئے۔
سینیئر صحافی ایاز امیر پر تشدد ہفتے کی صبح ان کی میڈیکل رپورٹ میں ثابت ہوگیا، جبکہ پولیس نے سروسز ہسپتال میں میڈیکل کروانے کے بعد چھ نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
ایف آئی آر کے مطابق ایاز امیر پر تشدد اور حملے کا مقدمہ تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں درج کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے دنیا نیوز کے اینکرز اور انتظامیہ نے انکوائری کا مطالبہ کیا ہے جبکہ آئی جی پنجاب نے واقعے کانوٹس لیتے ہوئے جائے وقوعہ پر لگے کیمروں کی مدد سے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
Ayaz Amir speaks after being attacked by six unidentified persons on Lahore's Abbott Road #AyazAmir #DunyaNews pic.twitter.com/AqabLIPZ4V
— Dunya News (@DunyaNews) July 1, 2022
دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز شریف سمیت سابق وزیر اعظم عمران خان نے بھی ایاز امیر پر حملے کی مذمت کی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو واقعے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزموں کو جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
I condemn in strongest terms the violence against senior journalist Ayaz Amir today in Lahore. Pak descending into the worst kind of fascism with violence & fake FIRs against journalists,opp politicians, citizens.When the State loses all moral authority it resorts to violence.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) July 1, 2022
واقعہ کیسے پیش آیا؟
دنیا نیوز کے اینکر اجمل جامی نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ایاز امیر دنیا نیوز کے پروگرام میں شرکت کے بعد ایبٹ روڑ پر نکلے تو گاڑی پر سوار چھ افراد نے انہیں روک کر حملہ کر دیا۔ اجمل جامی کے مطابق مسلح افراد نے ایاز امیر اور ڈرائیور کو زدو کوب کیا اور ان کا موبائل اور پرس چھین لیا۔
اجمل جامی نے بتایا کہ جیسے ہی ایاز امیر پر حملہ ہوا تو وہ واپس دنیا نیوز کے دفتر آگئے۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس کو واقعے کی اطلاع دی گئی تو پولیس نے وہاں پہنچ کر وقوعہ پر لگے کیمروں کی فوٹیج حاصل کر لی اور تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
اجمل جامی کے مطابق ایاز امیر نے کہا ہے کہ ان کی ’کسی سے کوئی دشمنی نہیں نہ ہی انہیں کسی نے دھمکی دی، یہ اچانک حملہ کیا گیا ہے۔‘
واضح رہے کہ ایاز امیر مسلم لیگ ن کے ایم این اے بھی رہ چکے ہیں جبکہ وہ ایک معروف کالم نگار اور دنیا نیوز سے بطور تجزیہ کار منسلک ہیں۔