جب فہد شیر اور چوہے سے ڈرتے رہے اور ماہرہ نے تفریح کی

فلم سٹار ماہرہ خان کی عید پر اپنی اور فہد مصطفیٰ کی فلم ’قائد اعظم زندہ باد‘ کی ریلیز کے موقعے پر انڈپینڈنٹ اردو سے دلچسپ گفتگو

ماہرہ خان کے مطابق انہیں نہیں لگتا کہ آئٹم نمبر فلم کو کچھ زیادہ فائدہ دیتا ہے (فوٹو: ویڈیو سکرین گریب/ انڈپینڈنٹ اردو)

پاکستان کی جانی مانی اداکارہ ماہرہ خان تین سال بعد سینیما کے بڑے پردے پر اپنی فلم ’قائدِاعظم زندہ باد‘ کے ساتھ جلوہ گر ہونے جارہی ہیں۔

اس ایکشن کامیڈی فلم میں انہوں نے رقص کے ساتھ ساتھ ہلکے پھلکے ایکشن کے مناظر بھی کیے ہیں، جس کے لیے انہوں نے موٹرسائیکل بھی چلائی۔

ماہرہ نے انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو میں اعتراف کیا کہ انہیں اپنی آنے والی فلم کے بارے میں خوشی کے ساتھ ساتھ گھبراہٹ بھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہیں ہمیشہ ہر کردار کے بارے میں گھبراہٹ ہوتی ہے کیونکہ یہ معلوم نہیں ہوتا کہ عوام کا رد عمل کیسا ہوگا۔

فہد مصطفیٰ کے ساتھ اپنی پہلی فلم کے حوالے سے ماہرہ نے بتایا کہ اس میں ان کا بھی کچھ ایکشن ہے۔

وہ اس میں ’پیپر سپرے‘ لے کر چلتی ہیں اور ان کا خیال ہے کہ ساری لڑکیوں کو اپنے بیگ میں یہ سپرے رکھنا چاہیے۔

ماہرہ نے بتایا کہ فلم میں وہ نئی ٹیم کے ساتھ کام کر رہی ہیں جس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ ’وہ اداکار کے اندر سے کچھ نیا باہر لاتے ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ٹریلر میں جو ساڑھی کی جھلک ہے وہ ان کا ایک گانا ہے، جس کا نام ’لوٹا رے‘ ہے جبکہ فلم میں اس کے علاوہ بھی ایک اور رومانوی گانا ہے۔

ماہرہ سے جب پوچھا گیا کہ وہ آئٹم نمبر کب کریں گی؟ تو ان کا دو ٹوک جواب تھا: ’کبھی نہیں۔‘

’مجھے آئٹم نمبر کی اصطلاح سمجھ میں نہیں آتی، مجھے نہیں لگتا کہ آئٹم نمبر فلم کو کچھ زیادہ فائدہ دیتا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ان کی پچھلی فلم میں نوری کا جو ڈانس تھا، وہ فلم کی ضرورت تھی، جب وہ ایک دم سے ہیروئن بن جاتی ہے۔

’اسی طرح ’مورے سیّاں‘ کیا تھا مگر وہ فلم کے سکرپٹ کا تقاضا تھا، لیکن آئٹم نمبر نہیں، البتہ کوئی ایسا ڈانس نمبر ہوا تو ضرور کروں گی۔‘

ماہرہ نے بتایا کہ اس فلم میں ان کے من پسند بہت سے مکالمے ہیں مگر ایک انہیں سب سے زیادہ پسند ہے جو ٹریلر میں بھی ہے کہ ’ہمیں لگتا ہے قبروں میں رہنے والے لوگ سو رہے ہیں، سو تو ہم رہے ہیں، وہ تو سب کچھ دیکھ رہے ہیں۔‘

ماہرہ کے خیال میں: ’جانے والے ہمیں بہت کچھ بتا کر جاتے ہیں کیونکہ وہ ہمارے اندر زندہ ہوتے ہیں۔‘

انہوں نے بتایا کہ فلم کے ایک سین میں شیر کے ساتھ شوٹ کرنا تھا، جس میں فہد کو ڈر لگ رہا تھا اور وہ ان کے ڈر کا مزہ لے رہی تھیں پھر ایک گانے کی شوٹنگ کے دوران چوہے سے بھی فہد مصطفیٰ کو ڈر لگا جس کا وہ بہت لطف لیتی رہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

رواں برس جون میں ماہرہ کو فلمی دنیا میں قدم رکھے 11 برس ہوگئے ہیں۔

اس بارے میں ان کا کہنا تھا کہ انہیں کسی چیز کا افسوس نہیں، ان سے غلطیاں ہوئی ہیں مگر غلطیوں سے سیکھا بھی اور آگے کی جانب سفر جاری رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ماضی میں انہیں کچھ بدلنے کا موقع ملے تو وہ نہیں بدلنا چاہیں گی۔

’میری کامیابی یہ ہوگی کہ جب میں چلی جاؤں تو لوگ جب مجھے یاد کریں تو ان کے چہرے پر مسکراہٹ ہو اور وہ کہیں کہ میں نے سب ٹھیک کیا‘۔

ماہرہ خان کی ٹیلی فلم ’ایک ہے نگار‘ کو ایمسٹرڈیم میں ایوارڈ ملا ہے، اس بارے میں مسرت کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اس طرح کے پراجیکٹ بناتی رہیں گی۔

حکومتِ پاکستان کی جانب سے فلم سازی کو صنعت کا درجہ دینے اور ٹیکس میں مراعات دینے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ بہت اہم اور ضروری قدم ہے جو بڑے پروڈیوسرز کے ساتھ ساتھ چھوٹے پروڈیوسرز کے لیے بھی ضروری تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فلم