برطانوی کار ساز ادارے ’ٹیوا‘ (Tevva) نے برٹش کمرشل الیکٹرک وہیکل (ای وی) سٹارٹ اپ کے تحت ہائیڈروجن فیول سیل بوسٹر کے ساتھ اپنا پہلا ٹرک لانچ کیا ہے۔
یہ ٹرک 499 کلومیٹر تک سفر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور یہ فلیٹ آپریٹرز کو کاربن کے اخراج کے بغیر سب سے زیادہ رینج فراہم کرے گا۔
انگلینڈ میں قائم ٹیوا نے اب تک سرمایہ کاروں سے 14 کروڑ ڈالر اکٹھے کیے ہیں اور کمپنی رواں سال کے آخر تک 7.5 ٹن کے ٹرک کے مکمل الیکٹرک ورژن کی پیداوار شروع کرے گی۔
کمپنی کے مطابق وہ 2023 میں اپنے ٹرک کے ہائیڈروجن فیول سیل ورژن کی پیداوار شروع کرے گی اور اس ٹرک کے 12 ٹن اور 19 ٹن کے ماڈلز تیار ہوں گے۔
کچھ ماہرین ہائیڈروجن ایندھن کے سیلز کو ٹرک انڈسٹری میں طویل فاصلے کے حل کے طور پر دیکھتے ہیں کیونکہ وہ بیٹریوں سے کہیں زیادہ ہلکے ہوتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
لیکن ہائیڈروجن فیول سیل کاروں کو ’گرین‘ ہائیڈروجن فراہم کرتے ہیں جو ایک قابل تجدید توانائی ہے اور اس کے فیولنگ سٹیشنز قائم کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ضرورت ہے جن کے قائم ہونے کا 2030 تک کوئی امکان نہیں ہے۔
گذشتہ چند سالوں میں ٹیسلا کی اگلی جنریشن TSLA.O کا انتظار کرنے والے سرمایہ کاروں نے ای وی سٹارٹ اپس میں اربوں ڈالر لگائے ہیں۔
ایک ایسے وقت میں جب روایتی کار ساز الیکٹرک وین اور ٹرک بنانے کی تیاری کر رہے ہیں، سٹارٹ اپس سڑکوں پر اپنی موجودگی قائم رکھنے کے لیے مسابقتی یا تکنیکی برتری کی تلاش میں ہیں۔
رواں ماہ کے شروع میں امریکی کمرشل ای وی سٹارٹ اپ الیکٹرک لاسٹ مائل سلوشنز نے اعلان کیا تھا کہ فنڈز کی کمی کی وجہ سے وہ دیوالیہ ہونے کی جانب گامزن ہے۔
الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی کینو نے مئی میں سرمایہ کاروں کو خبردار کیا تھا کہ وہ اپنی مالی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے قابل نہیں ہے۔