سوئٹزرلینڈ میں قائم نئی کمپنی جیٹ زیرو ایمیشن نے اعلان کیا ہےکہ اس نے متحدہ عرب امارات کی ایک کمپنی زینتھ میرین سروسز اور ڈی ڈبلیو وائے این کے ساتھ ہائیڈروجن سے چلنے والی اڑنے والی پہلی کشتی ’دا جیٹ‘ تیار کرنے اور چلانے کا معاہدہ کیا ہے۔
متحدہ عرب امارات کی سرکاری خبررساں ایجنسی وام کے مطابق شاندار ڈیزائن کی حامل اور صاف توانائی پر چلنے والی اس کشتی کا ورلڈ پریمیئر دبئی میں منعقد کیا جائے گا۔ یہ اعلان مستقبل کی صنعتوں کے لیے ایک عالمی مرکز کے طور پر دبئی کی اہم پوزیشن کی عکاسی کرتا ہے۔
’جیٹ‘ میں جدید خصوصیات اور ٹیکنالوجیز ہیں جو اسے 40 ناٹ کی رفتار سے پانی پر خاموشی سے سفر کرنے کے قابل بناتی ہے۔
اس پرتعیش کشتی میں آٹھ سے 12 مسافروں کی گنجائش ہے اور یہ دو فیول سیلز اور ایک ایئر کنڈیشنر کے ساتھ ساتھ دیگر کلین ٹیک، ماحول دوست ٹیکنالوجیز سے لیس ہے جو کاربن کے اخراج کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔
اس حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے جیٹ زیرو ایمیشن کے بانی اور اور 2016 میں الیکٹرک سی ببلز کے پروٹوٹائپس کے موجد ایلین تھیبالٹ نے کہا: ’ہمیں دبئی سے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہے کہ ہم جیٹ لانچ کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ یہ بغیر شور، لہروں یا اخراج کے چلنے والی دنیا کی پہلی کشتی ہوگی اور یہ پانی سے 80 سینٹی میٹر اوپر اڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دبئی دنیا بھر کے جدت کاروں اور کمپنیوں کے لیے اپنے منصوبوں کو تیار کرنے اور اپنی مطلوبہ کامیابی تک پہنچنے کے لیے ایک مثالی منزل ہے اس لیے ہم نے جیٹ کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا کہ 28ویں بین الاقوامی موسمیاتی سربراہی اجلاس (COP28)، جو متحدہ عرب امارات میں ہوگا، میں ہم اس حیرت انگیز اڑنے والی کشتی میں دلچسپی رکھنے والوں سے ملاقات کے منتظر ہیں۔
یہ اعلان کلین ٹیک انڈسٹری اور خود اس سٹارٹ اپ کے لیے ایک قدم آگے ہے۔ سٹارٹ اپ ایک کروڑ یورو کی مطلوبہ فنڈنگ کا حصہ بھی حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہے۔
جیٹ اور متحدہ عرب امارات کے کاروباری شراکت داروں کے درمیان تعاون کا معاہدہ ماحولیات اور صاف توانائی میری ٹائم ٹرانسپورٹ کے مستقبل کے لیے اچھی خبر ہے۔
جیٹ کی جدید ترین فیول سیل ٹیکنالوجی دبئی میں اگلی ماحولیاتی کانفرنس کی تیاری کے نومبر کے اجلاسوں کے دوران ایک تاریخی افتتاحی پرواز کے لیے تیار ہے۔
ایجنسی کے مطابق دبئی صاف اور قابل تجدید توانائی کے شعبے کو ترقی دینے میں ایک بین الاقوامی علمبردار بن گیا ہے۔ اس شہر نے دبئی کلین انرجی سٹریٹجی 2050 بھی شروع کی ہے۔ اس حکمت عملی کے تحت دبئی کا مقصد 2050 تک اپنی توانائی کی ضروریات کا 75 فیصد صاف ذرائع سے پیدا کرنا ہے۔
اس حکمت عملی کا مقصد دبئی کو صاف توانائی اور گرین اکانومی کا عالمی مرکز بنانا ہے۔ یہ پانچ اہم ستونوں بنیادی ڈھانچہ، قانون سازی، فنڈنگ، صلاحیتوں اور مہارتوں کی تعمیر اور ماحول دوست توانائی کا مرکب پر مشتمل ہے۔