ماحولیاتی آلودگی سے لڑنے کے لیے لندن کی روایتی ڈبل ڈیکر بسوں کے فلیٹ میں ہائیڈروجن ایندھن سے چلنے والی بسیں شامل کرنے کا اعلان ہوا ہے۔
ٹرانسپورٹ فار لندن ( ٹی ایف ایل) کے مطابق پانچ لاکھ برطانوی پاؤنڈز مالیت کی یہ 20 ڈبل ڈیکر بسیں آئندہ سال لندن کی سڑکوں پر فراٹے بھرتی نظر آئیں گی۔
ان ہائیڈروجن ماڈل بسوں کی خاص بات یہ ہے کہ یہ کاربن کے بجائے پانی کا اخراج کریں گی۔
لندن اور برطانیہ کے متعدد شہروں میں سنگل ڈیکر ہائیڈروجن بسیں تو کئی سال سے چل رہی ہیں تاہم ٹی ایف ایل کے مطابق یہ ناصرف برطانیہ میں بلکہ دنیا میں پہلی بار ہو گا کہ ڈبل ڈیکر بسوں کو ہائیڈروجن ایندھن سے چلایا جائے گا۔
ناردرن آئرش فرم رائٹ بس کی تیار کردہ اس بس سے کاربن کا اخراج نہ ہونے کے برابر ہے۔ اس میں مسافروں کی سہولت کے لیے یو ایس بی چارجنگ پورٹس بھی فراہم کیے جائیں گے۔
لندن کے مئیر صادق خان کہتے ہیں: ’لندن کی فضا کو آلودگی سے پاک کرنے کے لیے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ ٹی ایف ایل کو اس سلسلے میں قائدانہ کردار ادا کرنا ہے۔‘
’ہم اپنے بس فلیٹ کو آلودگی پھیلانے سے روکنے کے لیے ریکارڈ آٹھ کروڑ 50 لاکھ پاؤنڈز کی رقم خرچ کر رہے ہیں۔ مجھے فخر ہے کہ لندن پورے یورپ میں سب سے کم آلودگی خارج کرنے والا بس فلیٹ رکھتا ہے۔‘
صادق کے مطابق نئی بسوں اور ری فیولنگ سٹیشنز پر کل ایک کروڑ 20 لاکھ برطانوی پاؤنڈز لاگت آئے گی جس میں سے 50 لاکھ پاؤنڈز یورپی یونین سے آئیں گے۔
ڈیزل ڈبل ڈیکر بس پر عام طور پر دو لاکھ پاؤنڈز تک لاگت آتی ہے جبکہ یہ نئی بسیں ڈیزل بسوں کے مقابلے میں غیر معمولی طور پرمہنگی ضرور ہیں لیکن ٹی ایل ایف کے خیال میں یہ کوشش لازمی کرنی چاہیے تاکہ لندن کی فضائی آلودگی میں کمی لائی جا سکے۔ اس وقت لندن کے 20 لاکھ شہری فضائی آلودگی سے متاثر ہیں۔
ٹی ایل ایف کی ڈائریکٹر کلئیر مین کہتی ہیں: ’ ہم جانتے ہیں کہ اس سلسلے میں ہمیں مزید کوشش کرنا ہو گی تاکہ لوگوں کی صحت کو خطرے میں ڈالنے والی آلودگی پر قابو پایا جا سکے‘۔
گو کچھ روٹس پر مکمل طور پر بجلی سے چلنے والی بسیں بھی متعارف کرائی جا رہی ہیں لیکن ہائیڈروجن بسیں جلد ریفیول کی جا سکیں گی۔ اس کے علاوہ یہ طویل فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
گذشتہ ماہ اخراج کے حوالے سے ایک نیا زون بھی لانچ کیا گیا تھا جس کے تحت زیادہ آلودگی پیدا کرنے والی گاڑیوں کو مرکزی لندن میں داخلے کے لیے سو پاؤنڈز ادا کرنے پڑتے ہیں۔
نئی بسیں مغربی لندن اور ویمبلےکے تین روٹس پرچلائی جائیں گی۔ اس کے بعد ٹرانسپورٹ فار لندن کے زیرو ایمشن فلیٹ کی تعداد 200 تک پہنچ جائے گی۔
لندن کی فضا کو آلودگی سے پاک کرنا میئر صادق خان کے بڑے مقاصد میں سے ایک ہے اور اس کے نتائج بھی کس حد تک سامنے آنے لگے ہیں۔ لندن میں آلودگی کی کچھ اقسام میں کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔
کنگز کالج کے محقیقن کہتے ہیں صادق خان کے پیش رو بورس جانسن کو آلودگی میں کمی کی موجودہ سطح حاصل کرنے کے لیے 193 سال درکار ہوتے لیکن صادق خان نے اسے صرف چھ سالوں میں ممکن کر دکھایا۔