فوٹوگرافر سائمن سوجین ’بیوٹی آف ڈیکے‘ (زوال کی خوبصورتی) کے عنوان سے ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے برطانیہ کے دور دراز علاقوں میں متروک شدہ فام ہاؤسز، ملوں اور یہاں تک کہ سنیماؤں کی عکس بندی کرتے آ رہے ہیں۔
سائمن کا کہنا ہے کہ وہ ان عمارتوں کی خوبصورتی کو دنیا کے سامنے لانا چاہتے تھے جن کو انسانوں نے ترک کر دیا۔
51 سالہ فوٹوگرافر نے مزید کہا ’یہ ان [عمارتوں] کے لیے ایک دوسرے جیون جیسا ہے۔ انہیں [عمارتوں کو] استعمال کرنے کے بعد سڑنے کے لیے چھوڑ دیا گیا۔ لوگ ان کے بارے میں منفی رائے رکھتے ہیں لیکن اس زوال میں بھی خوبصورتی موجود ہے۔‘
’یہ صرف ان جگہوں کو ظاہر کرتا ہے جہاں میں اس وقت موجود تھا۔ وہاں میں نے کبھی کسی چیز کو نقصان نہیں پہنچنے دیا، کبھی نقب نہیں لگائی۔ میں صرف وہاں جاتا اور تصاویر حاصل کرتا۔ سنوڈونیا میں ایک پرانا فارم ہاؤس ہے جہاں ایک نارنجی آتش دان ہے، وہ حیرت انگیز تھی۔ یہ ٹائم کیپسول جیسا احساس تھا [جس میں سوار ہو کر آپ ماضی میں جا سکتے ہیں]۔‘
مغربی یارک شائر کے کلِف کیسل میوزیم میں 20 جولائی سے آٹھ ستمبر تک جاری رہنے والی نمائش میں سائمن کی 15 تصاویر رکھی جائیں گی، جن میں شپلی میں قائم سکریپ ہاؤس کا بڑا سنٹرپیس بھی شامل ہے جو اب تک قابل استعمال تھا۔
© The Independent