پاکستان نے عبداللہ شفیق کی شاندار بیٹنگ کی مدد سے بدھ کو پہلے ٹیسٹ میچ میں سری لنکا کو چار وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کر لی۔
گال کی مشکل پچ پر ایک بڑے ہدف کے تعاقب کا سہرا عبداللہ شفیق کو جاتا ہے، جنھوں نے 342 رنز کے تعاقب میں پرسکون انداز میں بلے بازی کی۔
ہوم گراؤنڈ پر اپنے سپن اٹیک کی وجہ سے فیورٹ سمجھی جانے والی سری لنکن ٹیم وہ پرفارمنس نہ دکھا سکی جو اس نے آسٹریلیا کے خلاف دکھائی تھی۔
اس کے برعکس پاکستان نے پہلی اننگز میں خراب بیٹنگ کے باوجود دوسری اننگز میں شاندار کم بیک کیا اور کرکٹ ماہرین کے تمام اندازوں کو غلط ثابت کرتے ہوئے اپنی تاریخ کا دوسرا اور گال کے میدان میں سب سے بڑا ہدف حاصل کیا۔
نوجوان اوپنر عبداللہ شفیق نے جس سکون، انہماک اور توجہ کے ساتھ دوسری اننگز میں (160 ناٹ آؤٹ) بیٹنگ کی وہ قابل داد ہے۔
روایتی طور پر پاکستانی بلے باز ایسی صورتحال میں گھبراہٹ کا شکار ہوجاتے ہیں لیکن عبداللہ شفیق نے کسی بھی لمحے بدحواسی کو غالب نہیں آنے دیا۔
عبداللہ شفیق کے اس اہم کارنامے کی گونج سوشل میڈیا پر بھرپور طریقے سے سنائی دے رہی ہے اور وہ اس وقت ٹوئٹر پر دوسرے نمبر کا ٹرینڈ بن چکے ہیں اور ان کے بارے میں آٹھ ہزار سے زیادہ ٹویٹس کی جا چکی ہیں۔
شاہد آفریدی نے ٹوئٹر پر لکھا:’ایک ناقابل یقین ٹیسٹ میچ، عبداللہ کی یادگار بیٹنگ ہمیشہ یاد رکھی جائے گی! یہ ایک ایسی اننگز ہے جو عبداللہ کو بڑا سٹار بنائے گی، شاندار کارکردگی پر پوری ٹیم اور انتظامیہ کو مبارک باد۔ سری لنکا بھی زبردست فائٹ کے کریڈٹ کی مستحق ہے۔‘
An incredible Test match, Abdullah's epic would be remembered for ever! This is an innings that would make Abdullah a bigger star, congratulations to the entire team and management for a wonderful performance. Sri Lanka also deserve credit for a great fight. https://t.co/se0iTYc5mi
— Shahid Afridi (@SAfridiOfficial) July 20, 2022
عادل حاجی نامی ٹوئٹر اکاؤنٹ سے لکھا گیا ’یہ نام یاد رکھنا۔‘
Remember the Name #AbdullahShafique
— AA-DihL Haji (@Aadilhaji1) July 20, 2022
So young & Playing smoothly
Changing cricket #PAKvsSL pic.twitter.com/Ijeo5FEFFK
میچ کو فتح کن اگر بلے بازوں نے بنایا تو بولنگ بھی کم نہیں رہی۔
پاکستانی سپنرز نے بلاشبہ میچ کے تیسرے دن عمدہ بولنگ کی اور سری لنکا کو بڑا سکور نہیں کرنے دیا۔ اگر چندی مل کی اننگز نہ ہوتی تو شاید یہ ٹیسٹ میچ چوتھے دن ہی ختم ہو جاتا۔
محمد نواز نے پچ کے باؤنس کو بہتر انداز میں استعمال کیا اور سری لنکا کی اہم وکٹیں حاصل کیں۔ یاسر شاہ نے سلو پچ پر شاندارلیگ سپن کا مظاہرہ کیا ان کی ایک گیند جس پر مینڈس بولڈ ہوئے اسے کچھ شائقین ’صدی کی یادگار گیندوں‘ میں شمار کر رہے ہیں۔
غلطی جو فتح کی وجہ سے چھپ گئی
پاکستان نے اس ٹیسٹ میچ میں ٹیم کے انتخاب میں فاش غلطی کی اور ایک باقاعدہ بلے باز کم کھلایا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یہ ایک ایسا فیصلہ تھا جس کا بہت نقصان ہوتا اگر پہلی اننگز میں بابر اعظم اور دوسری اننگز میں عبداللہ شفیق پرفارم نہ کرتے۔
پاکستان نے گال کی سپن پچ پر تین فاسٹ بولرز کھلائے جبکہ سری لنکا نے صرف ایک کھلایا۔ تاہم سری لنکن بیٹنگ کی کمزوریوں نے پاکستان کو کسی بڑی مشکل سے دور رکھا۔
فواد عالم پر آغا سلمان کو ترجیح دینا ناقابل فہم فیصلہ تھا جو ڈیبیو پر متاثر نہ کرسکے۔
سری لنکن بولنگ کیوں ناکام ہوئی
اندازوں کے برعکس سری لنکن بولنگ دوسری اننگز میں اس طرح خطرناک ثابت نہ ہوسکی جیسے پہلی اننگز میں ہوئی تھی۔ اس کی ایک وجہ پاکستانی بیٹنگ تھی اور دوسرا پچ کا مزید آسان ہوجانا تھا جس پر چوتھے دن گیند تیزی سے نہیں آرہی تھی۔
پربتھ جے سوریا نے پہلی اننگز میں جن گیندوں پر وکٹیں حاصل کیں وہ دوسری اننگز میں نظر نہیں آئیں اور بلے بازوں کو انھیں کھیلنا آسان ہوگیا۔
اس میچ میں سری لنکا کی فیلڈنگ بھی غیر معیاری رہی اور پانچ آسان کیچ نہیں پکڑے گئے جس سے بولرز دباؤ میں آگئے
پاکستان نے گال میں یہ تیسری فتح حاصل کی ہے اس سے قبل 2015 میں آخری دفعہ جیت ملی تھی۔