نیویارک کی ایک عدالت نے ادبی تقریب کے دوران مصنف سلمان رشدی پر چاقو سے حملے کے ملزم ہادی مطر پر ہفتے کو فرد جرم عائد کر دی۔
حملے میں زخمی والے مصنف ہسپتال میں ہیں جہاں ان کی حالت نازک ہے۔ پراسیکیوٹرز نے نیوجرسی سے تعلق رکھنے والے 24 سالہ حملہ آور ادی مطر پر فرد جرم عائد کرنے کے موقعے پر کہا کہ برطانوی مصنف پر چاقو کے 10 وار کیے گئے۔
حملہ آور کو ہفتے کو نیویارک کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں انہوں نے اعتراف جرم سے انکار کر دیا۔
’سیٹینک ورسز‘ اور ’چلڈرن آف مڈ نائیٹ‘ کے مصنف پر حملے کے خلاف عالمی سطح پر برہمی کا اظہار کیا گیا۔
جمعے کو زخمی ہونے کے بعد پینسلوینیا کے ہسپتال میں رشدی کا ہنگامی آپریشن کیا گیا اور اب وہ وینٹی لیٹر پر ہیں۔ ایران کے پہلے رہبر اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای کی طرف سے قتل کے فتوے کے بعد سے رشدی روپوشی کی زندگی بسر کر رہے تھے۔
امریکی جریدے ٹائمز کے مطابق رشدی کے ایجنٹ اینڈریو وائیلی کے مطابق ہو سکتا ہے کہ وہ ایک آنکھ سے محروم ہو جائیں۔ ایجنٹ کا کہنا ہے کہ مصنف نے دوبارہ بولنا شروع کر دیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
امریکی صدر جوبائیڈن نے برطانوی مصنف پر حملے کو گھناؤنا فعل قرار دیتے ہوئے ان کی صحت یابی کے لیے دعا کی۔
بائیڈن کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ’سلمان رشدی انسانیت کے بارے میں اپنی بصیرت، کہانی بیان کرنے میں بے مثال احساس اور ڈرنے یا خاموش کیے جانے سے انکار اور حوصلے کے ساتھ، لازمی آفاقی نظریات کے لیے کھڑے ہیں۔‘
رشدی کے ایجنٹ کے مطابق حملے میں آنکھ کے زخم کے علاوہ رشدی کے بازو کی نسیں کٹ گئیں اور ان کے جگر کو نقصان پہنچا۔
ٹائمز کے مطابق ہادی مطر کی ضمانت نہیں ہوئی اور ان پر ارادہ قتل اور ہتھیار کے ساتھ حملے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
پولیس نے ان کے پس منظر یا یہ کہ انہوں نے کس وجہ سے حملہ کیا، اس بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کیں۔