پاکستان آٹومٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ہیونڈائی نشاط جولائی میں اپنی سیڈان گاڑی ایلانٹرا کا ایک بھی یونٹ پاکستانی صارفین کو بیچنے میں ناکام رہی۔
ہفتے کو جاری ہونے والے اعداد و شمار سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ کمپنی اپنی لگژری گاڑی سوناٹا کا بھی کوئی یونٹ فروخت نہ کر سکی۔
ایلانٹرا وہ گاڑی تھی کہ جس کا مقابلہ مارکیٹ میں آنے کے بعد ٹویوٹا کرولا آلٹس اور ہونڈا سوک سے کیا جاتا تھا۔
گاڑیوں کی موجودہ قیمت پر نظر ڈالیں تو اس سہ فریقی مقابلے سے ہونڈا سوک باہر ہو چکی ہے۔ ایلانٹرا کا مقابلہ قیمت کے حساب سے ٹویوٹا کرولا آلٹس کے ساتھ ہی کیا جا سکتا ہے۔
مارکیٹ میں ایلانٹرا مارچ 2021 میں لانچ کی گئی۔
پاما کے ڈیٹا پر نظر ڈالیں تو پچھلے مالی سال 2020-2021 کے دوران مارچ سے لے کر جون تک ایلانٹرا (1.6 اور 2.0 سی سی) کے 855 یونٹ فروخت ہوئے جب کہ انہی چار مہینوں میں ٹویوٹا کرولا کے 18,355 یونٹ خریدے گئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
جولائی 2022 میں جو اعدادوشمار سامنے آئے، ان کے مطابق ایک ماہ کے دوران ٹویوٹا کمپنی یارس اور کرولا آلٹس ملا کے ٹوٹل 1734 یونٹ بیچ چکی ہے جب کہ ایلانٹرا گاڑی (1.6 اور 2.0 سی سی) ایک بھی فروخت نہیں ہو سکی۔
اعداد و شمار مزید بتاتے ہیں کہ مجموعی طور پر تمام آٹو کمپنیوں کی سیلز کم ہوئی۔ کار ماہرین مہنگائی، افراط زر، ڈالر کے بڑھتے گھٹتے ریٹ، ایل سی کھلنے کے مسائل اور ٹیکسز کو مجموعی طور پہ پاکستانی آٹو انڈسٹری کے بحران کی وجہ بتاتے ہیں۔
ٹویوٹا کی مجموعی سیل پچھلے دو سال کے دوران کسی بھی ایک ماہ کے حوالے سے کم ترین (60 فیصد کم) ہے جب کہ سوزوکی بھی تقریباً 60 فیصد خسارے میں ہے لیکن ایلانٹرا اور سوناٹا سارے ریکارڈ توڑتے ہوئے صفر پر موجود ہیں۔
ایلانٹرا کی خصوصیات (فیچرز):
ایلانٹرا میں 1600 سی سی اور 2000 سی سی انجن کے دو ویرینٹ لانچ کیے گئے تھے۔ 2000 سی سی (2.0) ایلانٹرا جو قیمت کے لحاظ سے اب ٹویوٹا آلٹس کے آس پاس (کرولا آلٹس 1.6 اے ٹی: 51 لاکھ سے 56,39,000 تک – ایلانٹرا 2.0 جی ایل ایس: 54,99,000) ہے، اس کی اہم خصوصیات یہ ہیں۔
- انجن: 2000 سی سی
- ٹرانسمشن سِکس سپیڈ آٹو میٹک
- پاور: 154 ہارس پاور
- ٹارک: 195Nm
- ڈرائیو ماڈلز: نارمل، ایکو، سپورٹس، سمارٹ
- ایل ای ڈی ہیڈلائٹس، ایل ای ڈٰی ٹیل لائٹس
- ڈوئل زون کلائمیٹ کنٹرول اے سی
- ٹریکشن کنٹرول
- ہِل سٹارٹ اسسٹ
- اینٹی لاکنگ بریکنگ سسٹم
- رئیر پارکنگ کیمرہ
- دو ائیر بیگز
- الیکٹرک پاور سٹیرنگ
- پاور ونڈوز
- ایٹ وے پاورڈ ڈرائیور سیٹ
- پاور سن روف
- سمارٹ ٹرنک
- کروز کنٹرول
- سات انچ انفوٹینمنٹ سسٹم
- وائرلیس چارجنگ
- 16 انچ الائے رمز
- چھ سپیکر
- لیدر سیٹس
- چھ رنگوں میں دستیابی: پولر وائٹ، سلور میٹالک، گریفائیٹ گرے میٹالک، بلیک ڈائمنڈ میٹالک، ٹیل بلیو، فیری ریڈ
ایلانٹرا کی وہ خوبیاں جو ٹویوٹا کرولا آلٹس میں نہیں:
- ایلانٹرا کا انجن 2000 سی سی کا ہے جب کہ اس سے ڈیڑھ لاکھ زیادہ قیمت والی کرولا آلٹس میں انجن 1600 سی سی ہے۔
- چوڑائی میں ایلانٹرا 1800 ملی میٹر سائز کی ہے جب کہ آلٹس 1775 ایم ایم کی ہے۔ ایلانٹرا چوڑائی میں زیادہ حجم کی ہے جب کہ لمبائی میں آلٹس اور ایلانٹرا برابر ہیں۔
- ایلانٹرا میں 6 سپیڈ آٹومیٹک ٹرانسمیشن ہے جب کہ کرولا آلٹس میں چار سپیڈ پایا جاتا ہے۔
- سائیڈ کے شیشے ایلانٹرا میں خود بخود اندر سمٹ (آٹو ری ٹریکٹ ایبل) جاتے ہیں جب کہ کرولا آلٹس میں صرف پاورڈ ہیں۔
- ایلانٹرا میں ڈگی آٹو میٹک ریموٹ سے کھولی جا سکتی ہے جب کہ کرولا آلٹس میں چابی سے ہی یہ کام کیا جائے گا۔
- ایلانٹرا میں پاور سن روف ہے جب کہ کرولا آلٹس 1.6 کے ابتدائی ویرینٹ میں یہ آپشن بھی موجود نہیں۔
- ایلانٹرا کی لائٹس ایل ای ڈی ہیں اور دوسری طرف کرولا آلٹس کا انحصار ابھی ہیلوجن لائٹس پر ہے جو پرانی ٹیکنالوجی ہے۔
- ایلانٹرا 2.0 میں لیدر سیٹس ہیں جب کہ کرولا آلٹس فیبرک سیٹ کا آپشن دیتا ہے۔
- ایلانٹرا میں پچھلی سیٹ کے لیے بھی اے سی کے وینٹ موجود ہیں جو کہ کرولا آلٹس میں نہیں۔
- ایلانٹرا میں ڈرائیور سیٹ ایٹ وے پاورڈ ہے جب کہ کرولا آلٹس میں سِکس وے مینوئل آپشن ہے۔
- وائرلیس چارجنگ، ڈوئل زون کلائمیٹ کنٹرول اے سی، انجن پاور اور ٹرانسمیشن سمیت ایلانٹرا 2.0 میں کئی ایسی خصوصیات ہیں جو اس کورین گاڑی کو جاپانی ٹویوٹا سے ممتاز کرتی ہیں۔