انڈیا میں بارشوں سے تباہی: 40 افراد ہلاک

اتوار کو انڈین حکومت کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق ہماچل پردیش میں مون سون کی بارشوں سے کم از کم 36 ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔

انڈیا کی ریاست ہماچل پردیش میں ریلوے کے پل کا ایک حصہ 20 اگست 2022 کو دریائے چکی میں گر گیا ہے (تصویر: اے ایف پی)

انڈیا کے شمالی اور مشرقی علاقوں میں گذشتہ کئی روز سے جاری بارشوں کے نتیجے میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات میں کم از کم 40 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

حکام کے مطابق ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ ریاستوں سے بارشوں سے سینکڑوں دیہات زیر آب آ گئے ہیں جہاں سیلابی ریلے کچے مکانات کو بہا لے گئے، سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں اور متعدد پل تباہ ہو گئے۔

اتوار کو انڈین حکومت کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق ہماچل پردیش میں مون سون کی بارشوں سے کم از کم 36 ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔

پہاڑی علاقوں پر مشتمل ریاست میں سینکڑوں مزید بے گھر ہو گئے ہیں جو ریلیف کیمپوں میں پناہ لے رہے ہیں۔

اس دوران ہمسایہ ریاست اتراکھنڈ میں ہفتے کو طوفانی بارشوں کے واقعے میں کم از کم چار افراد ہلاک اور 13 لاپتہ ہو گئے تھے کیوں کہ ندیوں میں طغیانی سے بند ٹوٹ گئے اور قریبی مکانات بہہ گئے۔

ریسکیو ٹیمیں دونوں ریاستوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے یں مصروف ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اتراکھنڈ کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے عہدیدار رنجیت کمار سنہا نے کہا: ’ہم بارشوں کے باعث پیش آنے والے واقعات میں دور دراز علاقوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کو بچانے کے لیے ہیلی کاپٹر استعمال کر رہے ہیں۔‘

انڈیا کے محکمہ موسمیات نے اگلے دو دنوں کے دوران خطے میں مزید شدید بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

ایک ریاستی اہلکار نے بتایا کہ مشرقی ریاست اڑیسہ میں جاری طوفانی بارشوں کے دوران کم از کم چھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

سیلاب نے صرف اڑیسہ تقریباً آٹھ لاکھ لوگوں کو متاثر کیا ہے جہاں  ہزاروں لوگ بے گھر ہوئے ہیں، بارشوں سے بجلی اور پانی کی فراہمی میں خلل پڑا ہے اور سڑک کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے۔

ریاستی حکام اب تک ایک لاکھ 20 ہزار افراد کو متاثرہ علاقوں سے نکال چکے ہیں۔

مشرقی ریاست جھارکھنڈ کے رام گڑھ ضلع میں حکام نے بتایا کہ ہفتے کے روز پانچ افراد نلکاری ندی میں بہہ گئے تھے۔

رام گڑھ کے ضلعی عہدیدار مادھوی مشرا نے برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ اب تک چار لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔

انڈیا کے شمال میں ہمالیہ کے دامن میں واقع علاقے جون سے ستمبر تک جاری رہنے والے مون سون کے دوران لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کی وجہ سے آفات کا شکار رہتے ہیں۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات اب زیادہ اور بار بار ہو رہے ہیں کیونکہ عالمی حدت میں اضافے سے خطے میں گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں۔

گذشتہ سال اچانک سیلاب نے اتراکھنڈ میں تباہی مچائی تھی جس میں تقریباً 200 افراد ہلاک اور کئی مکانات بہہ گئے تھے۔

ایجنسیوں کی جانب سے اضافی معلومات شامل کی گئی ہیں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا