دوران پرواز آپس میں لڑنے والے دو پائلٹ معطل

واقعہ ایئر فرانس کے طیارے میں اس وقت پیش آیا جب ٹیک آف کے فوراً بعد پائلٹ اور معاون پائلٹ کے درمیان جھگڑا ہو گیا اور بظاہر ایک پائلٹ کے دوسرے پر ہاتھ اٹھانے کے بعد دونوں نے ایک دوسرے کو کالر سے پکڑ لیا۔

فرانس کی سرکاری فضائی کمپنی ایئر فرانس کے ترجمان نے پائلٹوں کے درمیان لڑائی کو ’مکمل طور پر نامناسب رویہ‘ قرار دیا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

ایئر فرانس کے ایک عہدے دار نے انکشاف کیا ہے کہ دوران پرواز آپس میں لڑنے والے دو پائلٹوں کو معطل کر دیا گیا۔

واقعے کے تفتیش کاروں نے پروازوں میں حفاظتی قواعد وضوابط مزید سخت بنانے پر زور دیا ہے۔

سوئٹزرلینڈ کے جریدے ٹریبیون دی جینیوے نے رپورٹ کیا کہ ٹیک آف کے فوراً بعد پائلٹ اور معاون پائلٹ کے درمیان جھگڑا ہو گیا اور بظاہر ایک پائلٹ کے دوسرے پر ہاتھ اٹھانے کے بعد دونوں نے ایک دوسرے کو کالر سے پکڑ لیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ کیبن کے عملے نے مداخلت کی اور اس کے ایک رکن نے جنیوا سے پیرس جانے والی پرواز کے کاک پٹ میں پائلٹوں کے ساتھ وقت گزارا۔

فرانس کی سرکاری فضائی کمپنی کے ترجمان نے پائلٹوں کے درمیان لڑائی کو ’مکمل طور پر نامناسب رویہ‘ قرار دیا ہے۔

فضائی کمپنی کے عہدے دار کا کہنا تھا کہ طیارہ پرواز کرتا رہا اور بحفاظت زمین پر اتر گیا۔ انہوں نے حالیہ واقعات کے نتیجے میں حفاظتی اقدامات پر زور دیا۔ 

پائلٹوں کے درمیان لڑائی کی تفصیلات فرانس کی فضائی تحقیقاتی ایجنسی بی ای اے کی ایک رپورٹ جاری کرنے کے چند دن بعد سامنے آئیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ایئر فرانس کے کچھ پائلٹ بعض اوقات حفاظتی قواعد کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔

رپورٹ میں دسمبر 2020 میں جمہوریہ کانگو کے شہر برازاویل سے پیرس جانے والی ایئربس اے 33 کی پرواز میں ایندھن لیک ہونے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے، جب عملے نے طیارے میں سوار 136 مسافروں کے ساتھ انجن میں آگ لگنے کا خطرہ مول لیا۔

پائلٹوں نے طیارے کا رخ تبدیل کر دیا لیکن انجن کو ایندھن کی فراہمی نہیں کی یا طیارہ جلد از جلد زمین پر نہیں اتارا جو ایندھن کے اخراج کی صورت میں ضروری ہوتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

طیارہ چاڈ کے انجمینا ہوائی اڈے پر بحفاظت اتر گیا لیکن بی ای اے کی رپورٹ میں خبردار کیا گیا کہ ایندھن کا رساؤ آگ پکڑ سکتا تھا جس کی لپیٹ میں انجن بھی آ جاتا۔ تفتیس کاروں کا کہنا ہے کہ’خوش قسمتی سے آگ نہیں لگی۔‘

 رپورٹ میں اسی طرح کے دیگر تین واقعات بیان کیے گئے ہیں جو 2017 اور 2022 کے درمیان پیش آئے۔ رپورٹ کے مطابق بعض پائلٹ اپنے طور پر خطرے کے تجزیے پر انحصار کرتے ہوئے معیاری حفاظتی اقدامات کو نظرانداز کر رہے ہیں۔

ایئر فرانس کا کہنا ہے کہ وہ جواب میں حفاظتی آڈٹ کر رہی ہے۔ فضائی کمپنی نے بی ای اے کی سفارشات پر عمل کرنے کا وعدہ کیا، جن میں پائلٹوں کو بعد میں اپنی پروازوں کا مطالعہ کرنے کی اجازت دینے اور طریقہ کار پر قائم رہنے کے بارے میں تربیتی قواعدوضوابط کو سخت بنانا شامل ہے۔

ایئرلائن کا کہنا ہے کہ اس کی روزانہ ہزاروں پروازیں ہوتی ہیں اور رپورٹ میں حفاظتی نکتہ نظر سے صرف ایسے چار واقعات کا ذکر کیا گیا ہے۔

ایئر فرانس کے پائلٹوں کی یونین کا اصرار ہے کہ حفاظت تمام پائلٹوں کے لیے سب سے بڑھ کر ہوتی ہے۔ یونین نے ہنگامی حالات میں پائلٹوں کے اقدامات کا دفاع کیا ہے۔

بی ای اے نے اپریل میں نیویارک کے جے کے ایف ہوائی اڈے سے ایئر فرانس کی پرواز کے ساتھ پیش آنے والے ایک واقعے کی بھی تحقیقات کی۔ یہ پرواز پیرس میں لینڈنگ کے وقت کنٹرول کے مسائل کا شکار تھی۔

بوئنگ 777 کے پائلٹوں نے ایئر ٹریفک کنٹرلرز کو بتایا تھا کہ طیارے کے نظام نے کام چھوڑ دیا ہے، اس کے بعد وہ زمین پر اترنے کی کوشش ترک کرنے پر مجبور ہو گئے۔

واقعے کے بعد کاک پٹ میں ایک پائلٹ کو ایسا کہتے ہوئے سنا گیا کہ ’طیارہ بہت بے قابو ہو گیا ہے۔‘

رن وے تک پہنچنے کے لیے فضا میں چکر لگانے کے بعد طیارہ بحفاظت زمین پر اتر گیا تھا۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا