پاکستان کے زیر انتظام کشمیر: رینجرز کی تشکیل کی کابینہ سے منظوری

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے مطابق رینجرز کی تشکیل کے علاوہ شہریوں کے تحفظ کے لیے جلد ہی انسداد دہشت گردی کا محکمہ (سی ٹی ڈی) قیام کے حتمی مراحل میں ہے۔

ایک پاکستانی فوجی 26 اپریل 2021 کو پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے پونچھ ضلع کے سلوہی گاؤں میں انڈیا اور پاکستان کے درمیان ڈی فیکٹو بارڈر لائن آف کنٹرول کے قریب پہرہ دے رہا ہے (عامر قریشی / اے ایف پی)

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق نے اتوار کو کہا ہے کہ کابینہ نے رینجرز اہلکاروں کو پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں تعینات کرنے کی باقاعدہ منظوری دے دی ہے اور قواعد و ضوابط کے مطابق 1000 جوان اور 300 افسران تعیناتی سے قبل اس فورس میں بھرتی کیے جائیں گے۔

دوران انٹرویو انہوں نے بتایا کہ رینجرز فورس کی کمان صرف کشمیر کے افسروں کے پاس ہو گی اور اس فورس میں کسی غیر ریاستی شہری کو شامل نہیں کیا جائے گا۔

چند عناصر کی طرف سے منفی اور گمراہ کن پروپیگنڈے کی مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ’ریاستی اداروں کے خلاف زہریلے اور بے بنیاد بیانیے پھیلانا انتہائی افسوس ناک ہے۔ اس کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔‘

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حکومت دہشت گردی کے خطرات سے شہریوں کے تحفظ کے لیے جلد ہی انسداد دہشت گردی کا محکمہ (سی ٹی ڈی) قائم کرنے کے حتمی مراحل میں ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ’موجودہ سکیورٹی صور تحال میں یہ اقدام انتہائی اہم ہے۔ خاص طور پر جب ہم دیکھتے ہیں کہ پاکستان کی مسلح افواج عوام کے تحفظ کے لیے کتنی قربانیاں دے رہی ہیں۔‘

گورننس اور معاشی چیلنجز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چوہدری انوار الحق نے کہا کہ 71 ارب روپے کے خسارے کے باوجود حکومت نے عید سے پہلے تنخواہیں ادا کیں۔ بلدیاتی اداروں کو فنڈز جاری کیے، رکے ہوئے ترقیاتی منصوبے بحال کیے اور یونیورسٹیوں کو گرانٹس بھی فراہم کی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’تین سہ ماہیاں گزر چکی لیکن مالی مشکلات کے باوجود حکومت نے کارکردگی دکھائی۔‘

انہوں نے اہم بنیادی ڈھانچے اور تعلیمی منصوبوں میں پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ’سکول نہ جانے والے بچوں کے لیے منصوبہ جلد شروع ہونے والا ہے جب کہ پاکستان کے وزیراعظم نے تین ارب روپے کے دانش اسکول منصوبے کی بھی منظوری دے دی ہے۔ وفاق کے تعاون سے مظفرآباد میں شونٹر ٹنل کا منصوبہ بھی جلد شروع ہو جائے گا۔‘

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیراعظم نے تصدیق کی کہ مالیاتی شعبے کو مزید بہتر بنانے کے لیے کشمیر بینک 30 جون سے پہلے شیڈولڈ بینک بننے کے لیے تمام ضروری شرائط پوری کر لے گا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ’ڈیجیٹلائزیشن اور شیڈولنگ کے حوالے سے حکومت کے دائرہ کار میں آنے والے تمام کام مکمل ہو چکے ہیں جب کہ باقی مراحل بینک انتظامیہ مکمل کر رہی ہے۔‘

انتظامی سطح پر ہونے والی پیش رفت پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ مذاکرات کامیابی سے مکمل ہو گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’مقامی حکومتیں آزاد کشمیر کے آئین کے تحت حکومت کا لازمی حصہ ہیں اور ہم گورننس کے عمل میں انہیں ساتھ لے کر چلیں گے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید کہا کہ ارکان اسمبلی کے ترقیاتی فنڈز کا مسئلہ بھی آئینی طریقے سے حل کیا جائے گا، چاہے اس کے لیے عدالت سے رجوع کرنا پڑے یا اسمبلی میں قانون سازی کے ذریعے مسئلے کو نمٹایا جائے۔

وزیراعظم نے بھرتیوں میں سیاسی جانبداری کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’بھرتیاں ہمیشہ میرٹ پر اور مناسب اشتہار کے بعد ہوتی رہی ہیں۔ صرف چند غیر معمولی صورتوں میں، خاص طور پر دور دراز علاقوں میں طبی ضروریات پوری کرنے کے لیے، سٹیٹ سبجیکٹ کی شرط میں نرمی کی گئی۔ البتہ رینجرز اور پولیس جیسی فورسز میں غیر ریاستی باشندوں کی بھرتی قطعی طور پر ممنوع ہے۔‘

علاقائی سکیورٹی کی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے چوہدری انوار الحق نے کہا کہ ’دہشت گردی کی حالیہ لہر کو ہمارا روایتی دشمن انڈیا ہوا دے رہا ہے۔ انڈین خفیہ ایجنسی ’را‘ پاکستان دشمن عناصر کے ساتھ مل کر پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے سرگرم ہے۔ اگر بروقت کارروائی نہ کی گئی تو اس کے نتائج انتہائی سنگین ہو سکتے ہیں۔‘

انہوں نے پاکستان کی مسلح افواج کے کردار کو بدنام کرنے کی کوششوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’گذشتہ 77 برسوں سے پاک فوج نے کنٹرول لائن کے دفاع اور آزاد کشمیر کے عوام کی مدد کے لیے بے شمار قربانیاں دیں، خاص طور پر قدرتی آفات اور بحرانی حالات میں۔ ایسے اداروں پر بے بنیاد تنقید ناقابل قبول ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ریاست کے بغیر کوئی سیاست نہیں ہوتی، اور اگر ہم نے اپنے شہدا کی قربانیوں کا احترام نہ کیا تو آنے والی نسلوں کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان