امریکی خلائی ادارے ناسا کے چاند مشن آرٹیمس ون کے لیے راکٹ کی آزمائشی پرواز کی دوسری کوشش بھی بھرائی کے دوران ایندھن کے رساؤ کے باعث ناکام ہو گئی، جس کے بعد ناسا نے لانچ موخر کردیا۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق راکٹ کی اڑان کی دوسری کوشش کے دوران فنی خرابی اس وقت سامنے آئی جب لانچ ٹیم نے ناسا کے اب تک کے سب سے طاقتور اور 322 فٹ (98 میٹر) بلند راکٹ میں تقریباً 10 لاکھ گیلن ایندھن لوڈ کرنا شروع کیا۔
The #Artemis I mission to the Moon has been postponed. Teams attempted to fix an issue related to a leak in the hardware transferring fuel into the rocket, but were unsuccessful. Join NASA leaders later today for a news conference. Check for updates: https://t.co/6LVDrA1toy pic.twitter.com/LgXnjCy40u
— NASA (@NASA) September 3, 2022
اس سے قبل پیر کو کی گئی پہلی کوشش کے دوران پرواز کو انجن کے خراب سینسر اور ایندھن کی لیکیج کی وجہ سے روک دیا گیا تھا۔
ناسا کے لانچ کنٹرول نے رپورٹ کیا کہ ہفتے کی صبح جیسے ہی سورج طلوع ہوا فیول ٹینک میں زیادہ دباؤ کا الارم بج گیا جس کے بعد ٹینک بھرنے کے آپریشن کو مختصراً روک دیا گیا لیکن اس سے کوئی نقصان نہیں ہوا اور کوشش دوبارہ شروع ہو گئی۔ تاہم چند منٹ بعد راکٹ کے نچلے حصے میں موجود انجن سے ہائیڈروجن ایندھن کا اخراج شروع ہو گیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس رساؤ کے باعث ناسا نے آپریشن کو فوری طور روک دیا جبکہ انجینیئروں نے یہ خرابی دور کرنے کے لیے کوششیں کیں جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ ایندھن ایک سیل میں موجود گیپ کی وجہ سے لیک ہو رہا ہے۔
یہ لانچ دو گھنٹے کی تاخیر کے ساتھ فلوریڈا کے کینیڈی خلائی مرکز سے امریکی وقت کے مطابق دوپہر دو بج کر 17 منٹ پر شیڈول کی گئی، لیکن پھر ناسا نے اسے موخر کرنے کا اعلان کر دیا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ناسا اب پیر اور منگل کو لانچ کی دوبارہ کوشش کر سکتا ہے۔ اس کے بعد چاند کی جگہ کی وجہ سے لانچ کے لیے سب سے موضوع وقت 19 ستمبر تک نہیں ہوگا۔
ناسا کے آرٹیمس مشن کا مقصد اس بات کا تعین کرنا ہے کہ آیا راکٹ پر لگا اورائن کیپسول مستقبل میں خلا بازوں کو لے جانے کے لیے محفوظ ہے یا نہیں۔
کیپسول میں انسانوں کی جگہ پتلے نصب ہیں جو رفتار، تابکاری اور تھرتھراہٹ جیسی چیزیں ریکارڈ کریں گے۔
ناسا اپولو مشن کے 50 سال بعد اپنے آرٹیمس پروگرام کے ذریعے چاند پر واپسی کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔