کراچی: ضبط ہونے والی بینٹلے کی قانونی قیمت ’پونے 31 کروڑ روپے‘

پاکستان کسٹم کے ایک افسر نے بتایا کہ کراچی کے پوش علاقے سے ضبط کی گئی بنٹلے جنوب مشرقی یورپ کے ایک ملک کے سابق قونصل جنرل نے سمگلرز سے مل کر منگوائی تھی۔

بینٹلے موٹرز کی ویب سائٹ کے مطابق یہ گاڑی ہینڈ میڈ ہے جس میں لگژری کے ساتھ پرفارمرنس کو بھی مد نظر رکھا جاتا ہے(تصویر عمر قریشی/ ٹوئٹر)

کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کے ایک گھر پر چھاپہ مار کر برآمد کی جانے والی بینٹلے ملسین وی ایٹ کو دنیا کی مہنگی ترین لگژری گاڑیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔

یہ گاڑی پاکستان کسٹمز کے ذیلی محکمے کلکٹریٹ آف کسٹمز انفورسمنٹ (سی سی ای) کے حکام نے غیر ملکی خفیہ ایجنسی کی اطلاع پر چھاپہ مار کر برآمد کی تھی۔

پاک وہیلز کے شریک بانی سنیل منج نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’گذشتہ روز کراچی سے برآمد ہونے والی بینٹلے ملسین وی ایٹ ایک آٹومیٹک کار ہے جو دنیا کی انتہائی مہنگی ترین گاڑیوں میں سے ایک سمجھی جاتی ہے۔‘

سنیل منج نے پاکستان کسٹمز کی جانب سے درج مقدمے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ایف آئی آر میں کسٹمز نے لکھا کہ اگر اس گاڑی کی خریداری کرتے ہوئے پاکستان کے مختلف ٹیکسز اور وفاقی ایکسائز ڈیوٹی ادا کی گئی ہوتی تو دیگر ٹیکسز لگانے کے بعد اس گاڑی کے قیمت 30 کروڑ 74 لاکھ روپے سے تجاوز کر جاتی۔‘

سنیل منج کے مطابق: ’اس گاڑی کی قیمت اتنی زیادہ اس لیے ہے کہ یہ انتہائی کم تعداد میں بنائی جاتی ہیں۔

’اس کے علاوہ اس گاڑی کے کچھ حصے ہینڈ میڈ ہوتے ہیں۔ پاکستان میں گاڑی کی اصل قیمت سے کئی گنا زیادہ ٹیکس اور ڈیوٹی ہونے کے باعث اس کی قیمت پاکستان میں اتنی زیادہ ہوجاتی ہے۔‘

پاکستان کسٹمز کے مطابق جس وقت یہ گاڑی لندن سے پاکستان لائی گئی تھی اس وقت اس کی قیمت ٹیکسز اور ڈیوٹی کے علاوہ تقریباً پانچ کروڑ 85 لاکھ پاکستانی روپوں کے برابر تھی۔

سنیل منج کے مطابق یہ گاڑی چوری شدہ نہیں تھی بلکہ چند عالمی قوانین کا غلط استعمال کرکے پاکستان لائی گئی۔

ان کے مطابق: ’ایک عالمی کنوینشن ہے کہ مختلف ممالک کے سفارت کار کسی ملک میں ڈیوٹی اور ٹیکس کے بغیر گاڑی اور چند دیگر اشیا منگوا سکتے ہیں۔

’اس کیس میں یہی ہوا۔ مگر اس عالمی قانون کے تحت اگر کوئی گاڑی کسی سفارت کار کے لیے منگوائی گئی ہے تو اس گاڑی کو کوئی عام فرد استعمال نہیں کرسکتا۔

’اگر کوئی عام فرد گاڑی خریدے گا تو اس کو تمام ٹیکس اور ڈیوٹی ادا کرنی ہوگی۔ اس لیے کسٹم نے کارروائی کی۔‘

کسٹم حکام نے دو افراد کو گرفتار بھی کیا تھا۔

پاکستان کسٹم کے ایک افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ یہ گاڑی جنوب مشرقی یورپ کے ایک ملک کے سابق قونصل جنرل نے غیر قانونی گاڑیاں سمگلنگ کرنے والے گروہ کے ساتھ منگوائی۔

اس قونصل جنرل پر اس سے پہلے غیر ملکی شراب کی بڑی مقدار بغیر ایکسائز ڈیوٹی ادا کیے منگوانے کے ساتھ ساتھ کرپشن کے الزامات لگائے گئے تھے جس کے بعد انہیں ان کے ملک نے واپس بلایا لیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سندھ ایکسائز ڈپارٹمنٹ کی ویب سائٹ کے مطابق بینٹلے ملسین وی ایٹ نمبر بی آر ایس 279 ایچ ای الیگزینڈر بوریسو پاراشکوف کے نام پر مئی 2020 کو محکمہ ایکسائز سندھ کے پاس رجسٹرڈ ہوئی۔

ریکارڈ کے مطابق اس سرمئی رنگ کی گاڑی کی باڈی ٹائپ سیلون ہے۔ 2014 ماڈل کی اس گاڑی میں چار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔

بینٹلے موٹرز کی ویب سائٹ کے مطابق یہ گاڑی ہینڈ میڈ ہے جس میں لگژری کے ساتھ پرفارمرنس کو بھی مد نظر رکھا جاتا ہے۔

ویب سائٹ کے مطابق یہ گاڑی روڈ پر ’ہوائی سفر‘ جیسا لطف دیتی ہے۔ اس گاڑی کے اندر عام گاڑیوں کے مقابلے میں لیگ روم کے لیے 250 ملی میٹر کی جگہ زیادہ رکھی گئی ہے۔

گاڑی کا وہیل بیس عام گاڑیوں کے مقابلے میں بڑا ہے اس لیے یہ انتہائی آرام دہ گاڑی سمجھی جاتی ہے۔ 

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان