انڈیا کے شہر بھوپال میں طلاق کا جشن منانے کے لیے ہونے والی تقریب منسوخ کر دی گئی۔
یہ تقریب مقامی ہندو تنظیموں کے احتجاج کے بعد منسوخ کی گئی۔
گذشتہ ہفتے ایک دعوت نامہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا جس میں اس جشن کی تفصیل دی گئی تھی۔
وسطیٰ انڈیا کے شہربھوپال میں بظاہر 18 مردوں کا ایک گروپ، جس کا تعلق بھائی ویلفیئر سوسائٹی (برادرز ویلفیئر سوسائٹی) نامی غیر سرکاری تنظیم سے تھا، ایک تقریب کے انعقاد کی منصوبہ بندی کر رہا تھا تاکہ اپنی اپنی طلاق کی خوشی منا سکیں۔
مبینہ طور پر اس تقریب کا مقصد مرد حضرات کو’سمجھانا‘ تھا کہ طلاق کے بعد زندگی ختم نہیں ہو جاتی۔
شادی کی تحلیل کی اس تقریب کے دعوتی کارڈ میں جےمالا (شادی کا ہار) کو پانی میں ڈالنا، مرد حضرات کا سنگیت (جس طرح خواتین شادی کی تقریب میں گیت گاتی ہیں)، سدبدھی شدھی کرن یگنا ( اچھے احساس اور پوتر بنانے کے لیے آگ کی رسم) اور انسانی وقار کے لیے کام کرنے کے سات قدموں اور قسموں کی رسوم کی ادائیگی درج کی گئی تھی۔
یہ تقریب 18 ستمبر کو صبح 11 بجے بھوپال کے مضافات میں بلکھیریا کے ایک تفریحی مقام پر ہونا تھا اور اس میں تقریباً 200 لوگ مدعو تھا۔
تاہم، پیر (12 ستمبر) کو بھائی ویلفیئر سوسائٹی نے اپنے انسٹاگرام پیج کے ذریعے اعلان کیا کہ کچھ مقامی ہندو تنظیموں کے احتجاج کی وجہ سے طلاق کا جشن منسوخ کر دیا گیا ہے۔
غیر سرکاری تنظیم کے سربراہوں کا کہنا ہے کہ وہ ’نجی تقریب‘ میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں چاہتے۔
بھائی ویلفیئر سوسائٹی کے صدر ذکی احمد نے جریدے ’دا ویک‘ کو بتایا کہ ’عام طور پر ہم کیک کاٹ کر ایسی طلاقوں کا جشن مناتے ہیں۔
’لیکن کووڈ 19 کی وبا کی وجہ سے ہم اکٹھے نہیں ہو سکے۔ اس لیے ہم نے مل بیٹھنے کا فیصلہ کیا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
گروپ کے پرجوش جذباتی ارکان نے دعوتی خط تیار کیا اور ہم نے معاملے کو ہلکا لیا۔ لیکن اچانک دعوت نامہ وائرل ملک بھر میں وائرل ہو گیا۔
احمد کا کہنا تھا کہ ’ہم خواتین کے خلاف نہیں لیکن قوانین کے غلط استعمال کی مخالفت کرتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا اس این جی او کا مقصد مشکل کا شکار مردوں کی مدد کرنا اور انہیں مفت قانونی اور نفسیاتی معاونت فراہم کرنا ہے۔
بھوپال میں قائم سنسکرتی بچاؤ منچ کے صدر چندر شیکھر تیواری نے تقریب پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہندوستانی ثقافت پر کوئی حملہ برداشت نہیں کریں گے۔
تیواری نے مبینہ طور پر تقریب کے مقام پر احتجاج کے لیے خبردار کیا اور وزیر داخلہ کے دفتر کو یادداشت پیش کرتے ہوئے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے یہ بھی خبردار کیا کہ اگر منتظمین نے تقریب کو منسوخ نہ کیا تو ان کے خلاف فوج داری مقدمہ درج کروایا جائے گا۔
© The Independent