پاکستانی طلبہ اور طالبات نے ڈرون بنانے کے عالمی مقابلے میں پہلی پوزیشن حاصل کرلی ہے۔ یو اے ایس چیلنج 2019 میں 32 جامعات اور تحقیقاتی اداروں نے حصہ لیا۔
اس مقابلے میں برطانیہ، کینیڈا، ہالینڈ اور دیگر ممالک سے آئی ٹیموں نے اپنے ڈرون اور ائیر سسٹم پیش کیے۔
نسٹ ائیر ورکس کے طلبہ اور طالبات نے برطانیہ میں انسٹی ٹیوشن آف مکینیکل انجینئرز کی جانب سے ہر سال منعقد کیے جانے والے مقابلے میں اپنا تخلیق کردہ ہیلی کاپٹر اور ہوائی جہاز پیش کیا۔ یہ ڈرونز جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہیں اور خود کار طریقے سے طبی امداد فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
نسٹ ائیر ورکس کی ٹیم کا یہ عزم ہے کہ وہ سب سے پہلے اس سسٹم کو کراچی میں متعارف کروائیں۔ کم از کم 500 میٹر کی لمبائی تک اڑان بھرنے والے یہ ڈرون کراچی میں بجلی اور فون کی تاروں میں الجھے بغیر میلوں دور طبی امداد پہنچا سکتے ہیں۔
دو سے تین کلوگرام کا وزن آسانی سے اٹھا لینے والے یہ ڈرون ناصرف فوری طور پر طبی امداد پہنچانے کے لیے مفید ہیں بلکہ پاکستانی طلبہ کی ذہانت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔