پیرس اولمپکس کے جیولن تھرو مقابلے میں طلاعی تمغہ جیتنے کے بعد ایک اور پاکستانی اتھلیٹ نے ملک کے لیے بین الاقوامی تائیکوانڈو چیمپیئن شپ میں گولڈ میڈل جیتنے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔
تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں ہونے والی ساتویں انٹرنیشنل تائیکوانڈو چیمپیئن شپ میں عامر خان نے گولڈ میڈل جیت کر پاکستان کا نام روشن کیا ہے۔
خیبر پختونخوا کی وادی سوات کے شہر مینگورہ سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ عامر خان نے تائیکوانڈو چیمپیئن شپ میں بھارت، فلپائن اور چاپان کے کھلاڑیوں کو شکست دی۔ یہ کامیابی ان کے عزم و حوصلے کا نتیجہ ہے اور انہوں نے اپنے گولڈ میڈل کو سوات کے عوام کے نام کیا ہے۔
انڈیپنڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے طلاعی تمغہ جیتنے والے عامر خان نے کہا کہ بینکاک میں ہونے سالی ساوتویں انٹرنیشنل تائیکوانڈو چیمپیئن شپ میں حصہ لینے کی غرض سے انہوں نے ذاتی آئی فون اور گھڑی بیچ کر جہاز کا ٹکٹ خریدا، جب کہ دوست احباب سے قرض بھی لینا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ وہ مالی امداد کی خاطر ضلعی انتظامیہ کے پاس گئے تھے لیکن ’کسی نے کوئی مدد نہیں کی۔‘
عامر خان نے مزید بتایا کہ وہ مقابلوں میں حصہ لینے کے لیے طویل عرصے سے محنت کر رہے تھے ’اور اب میں اللہ ٰکا بہت مشکور ہوں کہ مقابلوں میں شرکت کر سکا اور پاکستان کے لیے گولڈ میڈل لایا ہوں۔‘
عامر خان کے مطابق انہوں نے تین ممالک کے کھلاڑیوں کا سامنا کیا، جس میں جاپان، فلپائن اور بھارت شامل تھا لیکن سب سے سنسی خیز مقابلہ بھارت کے کھلاڑی سے ہوا، جنہیں انہوں نے نے پہلے ہی راونڈ میں ناک آوٹ کر دیا۔
بنکاک میں منعقدہ ساتویں انٹرنئشنل تائیکوانڈو چیمپیئن شپ میں 16 ممالک سے تقریباً 2500 کھلاڑیوں نے شرکت کی جب کہ پاکستان سے 30 کھلاڑی گئے تھے۔
گولڈ میڈل جیتنے پر صدر مملکت آصف علی زرداری نے عامر خان کو مبارک باد پیش کی، جب کہ سابق وزیر اعلی خیبرپختونخوا محمود خان اور باکسنگ چیمپیئن عامر خان نے بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
سابق شوبز اداکارہ رابعہ پردازہ نے عامر خان کے لیے ایک لاکھ روپے کے انعام کا اعلان بھی کیا۔
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے عامر خان سے گورنر ہاؤس پشاور میں ملاقات کی اور قومی ہیرو کے اعزاز کی ستائش کی۔
سوات کی بیٹی چیمپیئن شپ میں حصہ نہ لے سکی
خیبر پختونخوا تائیکوانڈو ایسوسی ایشن کے عہدیدار اور انٹرنیشنل کوچ ایاز نائک نے انڈیپنڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا کہ ’عامر خان کی کامیابی سوات اور پاکستان کی کامیابی ہے، جس پر ہمیں فخر ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے مزید کہا کہ ان مقابلوں کے لیے ان کی بیٹی عائشہ ایاز کو بھی دعوت ملی تھی لیکن جہاز کا ٹکٹ اور دیگر اخراجات کا بندوبست نہ ہونے کے باعث وہ نہ جا سکیں۔
’میں نے بذات خود ڈپٹی کمشنر سوات اور سپورٹس ڈپارٹمنٹ سے مدد کے لیے اپیل کی تھی لیکن بدقسمتی سے کسی نے سپورٹ نہیں کیا۔‘
ایاز نائک کا کہنا تھا: ’کہ قوم کی بیٹی عائشہ ایاز نے صرف 13 سال کی عمر میں پاکستان کے لیے دو گولڈ میڈل، دو سلور اور تین بین الاقوامی تمغے جیتے تھے لیکن آج بہت افسوس کہنا پڑ رہا ہے کہ اس بچی کے ٹیلنٹ کو ضائع کیا جا رہا ہے۔‘
ڈپٹی کمشنر سوات شہزاد محبوب نے انڈیپنڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’سوات میں لوکل سپورٹس کو سپورٹ کر رہے ہیں لیکن بین الاقوامی مقابلوں کے لیے کسی کو سپورٹ نہیں کر سکتے کیونکہ ضلعی انتظامیہ کے پاس اتنے فنڈز نہیں ہوتے۔ کھلاڑیوں کو ہوائی جہاز کے ٹکٹ اور دیگر چیزیں خرید کر دینا ضلعی انتظامیہ کے لیے ممکن نہیں ہوتا۔‘
انہوں نے کہا کہ سوات میں مقامی سطح پر سپورٹس مقابلوں کا انعقاد کر رہے ہیں، جن میں لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے مقامی سطح پر تربیت کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔