جنوبی کوریا کی فوج نے بدھ کو علی الصبح امریکہ کے ساتھ مشقوں کے دوران ایک بیلسٹک میزائل کے ناکام تجربے کے نتیجے میں شہریوں کے تشویش میں مبتلا ہونے پر معذرت کرلی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق فوج کا کہنا ہے کہ میزائل کا وار ہیڈ نہیں پھٹا تھا۔
امریکہ کے ساتھ براہ راست مشقوں کے دوران جنوبی کوریا کا ایک بیلسٹک میزائل بدھ کو علی الصبح زمین پر گر کر تباہ ہوا تھا، جس سے ساحلی شہر گانگنیونگ کے رہائشیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، جو پہلے ہی حریف ملک شمالی کوریا کی جانب سے اشتعال انگیز ہتھیاروں کے تجربات سے پریشان ہیں۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق دھماکے کی آواز اور اس کے نتیجے میں لگنے والی آگ سے گانگنیونگ میں بہت سے لوگ نے یہ یقین کرلیا کہ یہ شمالی کوریا کا حملہ ہو سکتا ہے۔
یہ تشویش اس وقت بڑھی جب فوج اور سرکاری حکام نے گھنٹوں تک دھماکے کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں دی۔
سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے دھماکے کے بارے میں تشویش کا اظہار کرنے اور ویڈیوز پوسٹ کرنے کے چند گھنٹوں بعد جنوبی کوریا کی فوج کی جانب سے میزائل کی خرابی کا اعتراف سامنے آیا۔
ویڈیوز میں ایئر فورس بیس کے قریب واقع علاقے سے آگ کے شعلے نکلتے دیکھے جا سکتے ہیں۔
گانگنیونگ کے فائر ڈیپارٹمنٹ اور سٹی ہال کے حکام کا کہنا ہے کہ ممکنہ دھماکے کے بارے میں اطلاعات کے بعد عملے کو فضائیہ کے اڈے اور قریبی فوجی اڈے پر بھیجا گیا تھا لیکن فوجی حکام نے انہیں واپس بھیج دیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف نے کہا کہ ’ایک مختصر فاصلے تک مار کرنے والا ہیومو-2 بیلسٹک میزائل شہر کے مضافات میں واقع فضائیہ کے اڈے کے اندر گر کر تباہ ہو گیا۔ اس حادثے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔‘
فوج نے کہا ہے کہ وہ اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ میزائل کی ’خلاف معمول پرواز‘ کی وجہ کیا ہے، جو شمالی کوریا کے خلاف جنوبی کوریا کی پیشگی اور جوابی کارروائی کی حکمت عملی میں ایک اہم ہتھیار ہے۔
فوج کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے جوہری صلاحیت کا حامل بیلسٹک میزائل داغے جانے کے بعد جنوبی کوریا اور امریکہ کی جانب سے یہ تجربہ طاقت کا مظاہرہ کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔
اس تجربے سے خطے میں رواں برس شمالی کوریا کی جانب سے کیے گئے میزائل تجربات کے ریکارڈ میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ یہ ملک مکمل جوہری ہتھیار تیار کرنے پر زور دیتا ہے، تاکہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو دھمکا کر اپنے آپ کو جوہری ملک کے طور پر تسلیم کروائے اور مراعات حاصل کرے۔
شمالی کوریا نے یوکرین کے خلاف روس کی جنگ اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ہتھیاروں کی تیاری پر گہری تقسیم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے رواں سال 20 مختلف تجربات کے دوران تقریباً 40 بیلسٹک میزائل داغے ہیں۔
امریکہ، برطانیہ، فرانس، البانیہ، ناروے اور آئرلینڈ نے شمالی کوریا کے تازہ ترین تجربے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ یہ اجلاس بدھ کو ہونے کا امکان ہے۔