مون سون بارشوں کے بعد پیدا ہونے والے سیلابی صورتحال سے متاثرہ صوبہ سندھ کے مختلف اضلاع کا دور کرنے نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کراچی سے ہیلی کاپٹر میں ضلع دادو پہنچ گئی ہیں۔
ملالہ یوسف زئی کے ساتھ ان کے والد ضیاالدین یوسف زئی، وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو، وزیر تعلیم سندھ سید سردار شاہ اور زندگی ٹرسٹ کے شہزاد رائے بھی موجود تھے۔
ملالہ یوسف زئی نے ضلع دادو کی تحصیل جوہی کے گاؤں چھنڈن میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے آباد کی گئی سرکاری ٹینٹ سٹی کا دورہ کیا۔
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ عبدالرشید چنا کے مطابق گاؤں چھنڈن میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بنائی گئی سرکاری ٹینٹ سٹی میں سیلاب متاثرہ خواتین نے ملالہ یوسف زئی کو کیمپ میں خوش آمدید کہا۔
’ملالہ نے خواتین کو حوصلہ دیا، آپ بہادر خواتیں ہیں اور آپ اس مشکل وقت کا مقابلہ کر رہی ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزیر تعلیم سندھ سید سردار شاہ نے ملالہ یوسف زئی کو سندھ میں سیلاب کے بعد متاثر ہونے والے تعلیم کے نظام سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سندھ میں سیلاب کے باعث 12 ہزار سکولوں میں 20 لاکھ بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی ہے۔
اس کے علاوہ صوبے کے بہت سارے علاقے تاحال زیر آب ہیں، پانی کی نکاسی کے بعد مزید سروے کرکے سکولوں کے نقصانات کا تعین کیا جائے گا۔
ملالہ نے تعلیمی اداروں اور بچوں کی تعلیم متاثر ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔
داود سے کراچی واپسی پرملالہ یوسف زئی، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ سے بھی ملاقات کریں گی۔
گذشتہ روز نوبیل امن انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی اپنے والدین کے ہمراہ پاکستان پہنچی تھیں۔
انہوں نے منگل کو کراچی کے عزیزآباد میں گورنمنٹ ایلیمنٹری کالج کا دورہ کیا۔ اس موقع پر جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد عراقی، گلوکارشہزادرائے اور دیگر بھی ان کے ساتھ تھے۔