آل انگلینڈ کلب نے جمعرات کو اعلان کیا ہے کہ ومبلڈن میں خواتین کھلاڑیوں کو آئندہ سال کے ٹورنامنٹ سے گہرے رنگ کے زیر جامہ پہننے کی اجازت ہوگی۔
ومبلڈن پر اپنے قوانین کو تبدیل کرنے کے لیے دباؤ تھا کیونکہ خواتین کھلاڑیوں کو ماہواری کے دوران مکمل سفید لباس پہننے سے پیدا ہونے والی بے چینی کو کم کرنے کی ضرورت تھی۔
چیف ایگزیکٹیو سیلی بولٹن نے کہا: ’ہم کھلاڑیوں کی مدد کرنے اور ان کی رائے سننے کے لیے تیار ہیں کہ وہ اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیسے کر سکتے ہیں۔
’مجھے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ کھلاڑیوں اور متعدد سٹیک ہولڈر گروپوں کے نمائندوں کے ساتھ مشاورت کے بعد، انتظامیہ کی کمیٹی نے ومبلڈن میں سفید لباس کے اصول کو اپ ڈیٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
’اس کا مطلب یہ ہے کہ اگلے سال سے چیمپیئن شپ میں حصہ لینے والی خواتین اور لڑکیوں کے پاس رنگین انڈر شارٹس پہننے کا اختیار ہوگا اگر وہ منتخب کریں۔ ہمیں امید ہے کہ یہ اصولی تبدیلی کھلاڑیوں کو پریشانی کے ممکنہ ذریعہ سے نجات دے کر مکمل طور پر اپنی کارکردگی پر توجہ مرکوز کرنے میں مدد کرے گی۔‘
لورا روبسن آل انگلینڈ کلب کی پیشہ ورانہ ٹینس ٹیم میں شامل ہو کر اور جون میں ناٹنگھم میں روتھیسے اوپن میں ٹورنامنٹ ڈائریکٹر کے طور پر ذمہ داریاں سنبھال کر ٹینس انتظامیہ میں اپنا پہلا بڑا قدم اٹھا رہی ہیں۔
سابق برطانوی نمبر ایک نے اس سال کے شروع میں 28 سال کی عمر میں کولہے کی طویل مدتی پریشانی پر قابو پانے میں ناکامی کے بعد اس کھیل سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔
لورا اینڈی مرے کے سابق کوچ جیمی ڈیلگاڈو کے ساتھ، جنہیں نیا رول بھی دیا گیا ہے ومبلڈن میں بین الاقوامی کھلاڑیوں کے تعلقات پر کام کریں گے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
لورا نے، جنہوں نے میڈیا میں ایک کامیاب کیریئر بنایا ہے، کہا: ’میں نے ایل ٹی اے (لان ٹینس ایسوسی ایشن) کے ساتھیوں کے ساتھ گذشتہ ڈیڑھ سال کے دوران ٹورنامنٹس پر کام کرنے کے موقع سے واقعی لطف اٹھایا ہے۔
’روتھیسے اوپن کے لیے ٹورنامنٹ ڈائریکٹر کے طور پر ناٹنگھم میں واپسی بہت شاندار ہوگی۔
’ایونٹ میں ایک سابق کھلاڑی کی حیثیت سے اور اب اسے ایک آپریشنل لینز سے دیکھ رہی ہوں، مجھے اس کام کی مکمل سمجھ بوجھ ہوئی ہے کہ کیسے ایک ورلڈ کلاس ٹورنامنٹ منعقد کیا جاتا ہے اور 2023 کی تیاری شروع کرنے کا انتظار نہیں کر سکتی۔‘
ومبلڈن نے اپنے عوامی بیلٹ کے لیے ریکارڈ اندراجات کا اعلان کیا، جو کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے خلل کے بعد تین سالوں میں پہلی بار منعقد کیا جا رہا ہے، جبکہ ایل ٹی اے کو 2022 چیمپیئن شپ سے 42.4 ملین پاونڈز کا منافع دیا گیا ہے۔
توقع سے کم حاضریوں کے باوجود، ٹورنامنٹ نے اب تک کا دوسرا سب سے زیادہ سرپلس منافع پیدا کیا، جس کا 90 فیصد ومبلڈن برطانوی ٹینس پر خرچ کرتا ہے۔