امریکی شہر نیویارک میں ایک والد کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے ان کے دوجڑواں بچے بند کار میں مبینہ طور پر سانس بند ہونے کی وجہ سے ہلاک ہو گئے۔
پولیس کے خیال میں جوآن روڈریگیز نے جمعے کو صبح آٹھ بجے اس ہسپتال کے قریب گاڑی پارک کی جہاں وہ کام کرتے ہیں۔ انہوں نے ایک سال کے جڑواں بچوں فینکس اور مریزا رڈوریگیز کو کار کی پچھلی نشست پر ہی چھوڑ دیا۔
39 سالہ والد مبینہ طور پر آٹھ گھنٹے بعد ڈیوٹی ختم کرکے شام چار بجے کے قریب کار میں واپس پہنچے اور یہ احساس کیے بغیر کہ ان کے بچے پچھلی نشست پر تھے، گاڑی سٹارٹ کر کے روانہ ہو گئے۔
جوں ہی انہیں بچوں کی گاڑی میں موجودگی کا احساس ہوا، انہوں نے گاڑی سڑک کی ایک جانب کھڑی کر کے مدد کے لیے چلانا شروع کر دیا۔
اخبار نیویارک پوسٹ نے پولیس کے حوالے سے بتایا کہ قریب سے گزرنے والے ایک شخص نے والد کے چیخنے پر ایمرجنسی سروس کو فون کردیا۔ جمعے کی شام بچوں کو ہسپتال پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ وہ مر چکے ہیں۔
پولیس ذرائع نے نیویارک پوسٹ کو بتایا بچے سانس نہیں لے رہے تھے اور ان کے منہ سے جھاگ بہہ رہی تھی۔
جمعے کونیو یارک میں درجہ حرارت 30 درجے سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا لیکن اگر باہر کا درجہ حرارت 16 درجے بھی ہوتو ایک ایسی کار کے اندر مہلک ثابت ہوتا ہے جس کے دروازے اور شیشے بند ہوں کیونکہ ایسی صورت میں اندر کے درجہ حرارت میں تیزی سے اضافہ ہو جاتا ہے۔
نیویارک پولیس نے ہفتے کو بتایا جوآن روڈریگیز کو دو بچوں کے قتل اور مجرمانہ غفلت کے الزام کا سامنا ہے۔ بچوں کی موت کی وجوہات کا ابھی تک تعین نہیں کیا گیا۔ یہ بھی واضح نہیں کہ آیا جوآن روڈریگیز نے کسی وکیل کی خدمات حاصل کر لیں یا نہیں۔
© The Independent