نوجوان بلے بازسعود شکیل اور سابق کپتان سرفراز احمد کی ذمہ دارانہ بیٹنگ نے پاکستان کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں نیوزی لینڈ کےخلاف نسبتاً پوزیشن پر پہنچا دیا ہے۔
دونوں نے پانچویں وکٹ کے لیے 150 رنز کی پارٹنر شپ کر کے پاکستان ٹیم کے جلد آؤٹ ہونے کے خدشات سے بچا لیا، یہ الگ بات کہ آخری اووروں میں یک بعد دیگرے گرنے والی وکٹوں نے پاکستان کی جانب سے نیوزی لینڈ کے سکور پر کوئی بڑی برتری لینے کے خواب گہنا دیے ہیں۔
سعود شکیل، جو گذشتہ روز ایک گھنٹہ بیٹنگ کے دوران صرف ایک رن بنا سکے تھے، آج پراعتماد نظر آئے۔ انھوں نے انہماک اور ذمہ داری سے بیٹنگ کی۔ اگرچہ ان کو ایک چانس بھی ملا لیکن ان کی بیٹنگ میں ٹیسٹ میچ کی کلاس نظر آئی اور انہوں نے اپنے کیرئیر کی پہلی سنچری مکمل کر کے ناقدین کو خاموش کردیا جو ان کو بڑی اننگز کا بلے باز نہیں سمجھ رہے تھے۔
سعود شکیل نے 14 چوکوں کے مدد سے سنچری مکمل کی اور اپنے پانچویں ٹیسٹ میں زیادہ سے زیادہ رنز کرنے کا ریکارڈ قائم کر دیا۔ وہ پہلے پانچ ٹیسٹ میچوں میں 500 رنز بنا کر سب سے آگے آ گئے ہیں۔
27 سالہ سعود شکیل نے اب تک نو اننگز میں چھ بار 50 سے اوپر کا سکور بنایا ہے، جو ان کے عمدہ ٹیمپرامنٹ کا پتہ دیتا ہے۔ وہ وکٹ پر دیر تک کھڑے رہنے کا ہنر جانتے ہیں، اور اس معاملے میں حال ہی میں ریٹائر ہونے والے بلےباز اظہر علی کا متبادل بننے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
میچ کے اختتام پر سعود شکیل نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ’نیشنل سٹیڈیم ہی میں میں نے اپنی فرسٹ کلاس کی پہلی سینچری کی تھی، اور میں پرامید تھا کہ اپنی پہلی انٹرنیشنل سینچری بھی یہیں بناؤں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’90 میں پہنچنے کے بعد میں ایک دو اوورز کے لیے نروس ہوا تھا، لیکن سرفراز نے کہا، ٹینشن نہ لینا، ہو جائے گا۔‘
ایک سوال کے جواب میں سعود شکیل نے بتایا کہ ’سویپ کھیلنا میری طاقت ہے۔ اس طرح کی سلو پچوں پر اگر سامنے رنز نہیں بنتے تو سویپ مارنی پڑتی ہے۔‘
آئیڈیل کھلاڑی کے سوال کے جواب میں سعود نے کمار سنگاکارا کا نام لیا۔ ’بچپن سے انہیں دیکھ رہے ہیں اور انہی کی طرح کھیلنے کی کوشش کرتا ہوں۔‘
میچ کی صورتِ حال
سعود کے ساتھ سرفراز احمد نے بھی عمدہ بیٹنگ کی اور 78 رنز بنائے وہ ایک متنازع فیصلے کا نشانہ بنے جب ٹی وی امپائر نے ملی میٹر کی باریکی سے سٹمپ آؤٹ دیا۔ حالانکہ ایسے مواقع پر امپائر بلے باز کو شک کا فائدہ دیتے ہیں۔
پاکستان کے اگلے آؤٹ ہونے والے بلے باز سلمان آغا تھے جنھیں بریسویل نے اعجاز پٹیل کی گیند پر خوبصورت کیچ لے کر آؤٹ کیا۔ انہوں نے 41 رنز بنائے۔ حسن علی کا کونوے نے پٹیل کی گیند پر مشکل کیچ لیا وہ چار رنز بنا سکے۔ نسیم شاہ اور میر حمزہ کو ایش سوڈھی نے لیگ بریک پر بولڈ کیا۔
پاکستان نے کھیل ختم ہونے تک 407 رنز بنائے تھے اور اس کے نو کھلاڑی آؤٹ ہوئے اس طرح ابھی بھی 42 رنز کے خسارے میں ہے۔ سعود شکیل اپنی شاندار اننگز کے ساتھ 124 رنز پر ناٹ آؤٹ ہیں ان کے ساتھ ابرار احمد کھیل ہیں۔
نیوزی لینڈ کی فیلڈنگ آج بہت اچھی نہیں رہی اور چار کیچ گرا دیے گئے ورنہ پاکستان کی بساط جلد لپٹ سکتی تھی۔
پچ سے کسی قسم کی مدد نہ ملنے کے باعث کیوی بولرز زیادہ موثر نہ رہے اور پاکستان اچھا سکور میں کامیاب رہا۔ اعجاز پٹیل نے تین اور سوڈھی نے دو کھلاڑی آؤٹ کیے۔