انڈیا: مندر کے تہوار میں ہاتھی بپھرنے سے تین اموات، 35 زخمی

مقامی پولیس کے مطابق، جب ہاتھیوں نے عمارت کو ٹکر ماری تو دیوار کا ایک حصہ گر گیا، جس کے نتیجے میں کئی افراد ملبے تلے دب گئے۔

11 جنوری 2025 کو پریاگ راج میں مہا کمبھ میلہ کے تہوار سے پہلے ایک مذہبی جلوس میں لوگ ہاتھیوں پر سوار ہو رہے ہیں (اے ایف پی/ نہاریکا کلکرنی)

انڈیا کی جنوبی ریاست کیرالہ میں ایک مندر کے تہوار کے دوران دو ہاتھیوں کے بپھر جانے سے تین افراد جان سے گئے اور 35 دیگر شدید زخمی ہوئے۔

یہ واقعہ جمعرات کی شام پانچ بج کر 30 منٹ پر ضلع کوژیکوڈ کے کوئلانڈی قصبے کے قریب منککولنگارا بھاگاوتھی مندر میں پیش آیا، جب ایک ہاتھی مبینہ طور پر مشتعل ہو کر دوسرے پر حملہ آور ہو گیا۔

دونوں ہاتھی بپھر کر مندر کے دفتر کی عمارت کے ایک حصے کو نقصان پہنچانے لگے۔

 مقامی پولیس کے مطابق، جب ہاتھیوں نے عمارت کو ٹکر ماری تو دیوار کا ایک حصہ گر گیا، جس کے نتیجے میں کئی افراد ملبے تلے دب گئے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق، دیوار گرنے سے دو خواتین اور ایک مرد جان سے ہو گئے۔

مقامی میڈیا کے مطابق، مرنے والوں کی شناخت 65 سالہ لیلا، 70 سالہ امکوتی اور 70 سالہ راجن کے طور پر ہوئی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ آتش بازی اور تیز موسیقی کے سبب ہاتھیوں کے بپھرنے کا شبہ ہے۔

 انہوں نے کہا: ’ابتدائی اطلاعات کے مطابق، ہاتھی آتش بازی اور اونچی آواز میں بجنے والی موسیقی کی وجہ سے مشتعل ہوئے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کوئلانڈی کی رکن اسمبلی کانتھل جمیلہ نے دی نیو انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے بتایا: ’لیلا اور امکوتی کی لاشیں کوژیکوڈ میڈیکل کالج اسپتال منتقل کر دی گئی ہیں، جبکہ راجن کو میترا ہسپتال لے جایا جا رہا تھا کہ وہ دم توڑ گیا۔‘

واقعے کی ویڈیوز آن لائن سامنے آئی ہیں اور وائرل ہو چکی ہیں۔ حکام کے بقول اموات کی تعداد زیادہ ہو سکتی تھی کیونکہ تہوار کے آخری دن مزید یاتری مندر پہنچ رہے تھے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق کوئلانڈی پولیس سٹیشن کے ایک افسر نے بتایا: ’لوگ گھبرا گئے، جس کی وجہ سے بھگدڑ مچ گئی اور تقریباً 20 افراد معمولی زخمی ہو گئے۔‘ بعد ازاں زخمیوں کی تعداد بڑھ کر 35 ہو گئی۔

انیلا-کروونگاد وارڈ کی کونسلر بندو پی بی نے کہا: ’تقریب میں سینکڑوں یاتری شریک تھے اور تہوار کا آخری دن ہونے کی وجہ سے مزید لوگ پہنچ رہے تھے۔ اگر یہ واقعہ کچھ دیر بعد پیش آتا تو اموات کی تعداد بڑ سکتی تھی۔‘

وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے اس واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا ہے۔

وزیر برائے جنگلات اے کے سسیندرن نے حکام سے فوری رپورٹ طلب کی ہے اور کہا ہے کہ مزید کارروائی تحقیقاتی نتائج کی بنیاد پر کی جائے گی، جس میں کیرالہ کے قیدی ہاتھیوں کے انتظام سے متعلق قوانین کی ممکنہ خلاف ورزی کی جانچ بھی شامل ہو گی۔

وزیر صحت وینا جارج نے کوئلانڈی تعلق ہسپتال اور کوژیکوڈ میڈیکل کالج میں زخمیوں کے لیے خصوصی طبی انتظامات کی ہدایت جاری کی ہے اور ماہر طبی عملہ فراہم کرنے کو یقینی بنانے کا کہا ہے۔

یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب ایک ماہ قبل کیرالہ کے ضلع ملاپورم میں ایک مذہبی تہوار کے دوران ایک ہاتھی مشتعل ہو گیا تھا اور 17 افراد کو زخمی کر دیا تھا۔ اس نے ایک شخص پر حملہ کیا، جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا، اور بھگدڑ مچ گئی۔

گذشتہ سال سری لنکا میں ایک ہندو تہوار کے دوران بھی ایک ہاتھی بپھر گیا تھا، جس کے نتیجے میں 13 افراد زخمی ہو گئے تھے۔ ویڈیو فوٹیج میں ایک مہاوت کو بے قابو جانور کو سنبھالتے ہوئے دکھایا گیا، جبکہ یاتری جان بچانے کے لیے بھاگ رہے تھے۔

جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے گروہ طویل عرصے سے مذہبی تقریبات میں ہاتھیوں کے استعمال کی مخالفت کر رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ان جانوروں کو سخت تربیت، ناقص رہائش، اونچی آواز والی موسیقی، آتش بازی اور بھیڑ بھاڑ کے باعث شدید ذہنی دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا