دو کارروائیوں میں 15 عسکریت پسند، چار سکیورٹی اہلکار جان سے گئے: پاکستان فوج

پاکستان فوج کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان میں آپریشن کے دوران نو عسکریت پسند جبکہ میران شاہ میں چھ عسکریت پسند اور چار سکیورٹی اہلکار جان سے گئے۔

27 جنوری، 2019 کو شمالی وزیرستان میں غلام خان ٹرمنل کے قریب پاکستان فوج کے اہلکار موجود ہیں (اے ایف پی)

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے ہفتے کو بتایا کہ خیبر پختونخوا کے دو اضلاع میں کارروائیوں کے دوران 15 عسکریت پسند مارے گئے، جب کہ چار سکیورٹی اہلکار جان سے گئے۔

آئی ایس پی آر کے ایک بیان کے مطابق عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع پر سکیورٹی فورسز نے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے ہتھلہ میں آپریشن کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’معلومات کی بنیاد پر کی گئی اس کارروائی میں نو عسکریت پسند بشمول ایک رنگ لیڈر مارے گئے۔‘

آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ ’انتہائی مطلوب فرمان عرف ثاقب، امان اللہ عرف طوری، سعید عرف لیاقت اور بلال کو جان سے مار دیا گیا۔‘ 

بیان کے مطابق مرنے والے عسکریت پسند علاقے میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلوب تھے۔

ادھر شمالی وزیرستان کے ضلع میران شاہ میں ایک کارروائی میں سکیورٹی فورسز نے چھ عسکریت پسندوں کو مار دیا۔

بیان میں بتایا گیا کہ اس کارروائی کے دوران شدید فائرنگ کا تبادلے میں لیفٹیننٹ محمد حسن ارشف تین اہلکاروں نائب صوبیدار محمد بلال، سپاہی فرحت اللہ اور سپاہی ہمت خان کے ہمراہ جان سے گئے۔ 

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں پائے جانے والے کسی ممکنہ عسکریت پسند کو ختم کرنے کے لیے آپریشن جاری ہے۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان