لندن کا مشہور فائیو سٹار ہوٹل آتشزدگی کے بعد بند

لندن کے مرکزی علاقے میں واقع ایک مشہور فائیو سٹار ہوٹل آتش زدگی کے بعد غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا۔

لندن فائر بریگیڈ کے مطابق، جمعہ کی سہ پہر تین بجے سے کچھ پہلے میریلبون میں آگ بھڑک اٹھی، جسے بجھانے کے لیے 20 فائر انجن اور تقریباً 125 فائر فائٹرز روانہ کیے گئے (گوگل میپس، چلٹن فائر ہاؤس)

لندن کے مرکزی علاقے میں واقع ایک مشہور فائیو سٹار ہوٹل، جو مشہور شخصیات کی پسندیدہ جگہ سمجھا جاتا ہے، شدید آتشزدگی کے بعد غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا۔

لندن فائر بریگیڈ کے مطابق جمعے کی سہ پہر تین بجے سے کچھ پہلے میریلبون میں آگ بھڑک اٹھی، جسے بجھانے کے لیے 20 فائر انجن اور تقریباً 125 فائر فائٹرز روانہ کیے گئے۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فائر فائٹرز چلٹن فائر ہاؤس کے بلند شعلوں کو بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یہ ایک پرتعیش ہوٹل ہے جو 1880 کی دہائی کے ایک پرانے فائر سٹیشن میں قائم کیا گیا تھا۔

تاریخی حیثیت کی حامل اس عمارت میں ایک ایوارڈ یافتہ ریستوران بھی ہے اور آگ لگنے کے وقت ویلنٹائن ڈے کے موقعے پر مہمانوں کی بڑی تعداد وہاں موجود تھی، جب دھواں دیکھا گیا۔

فائر سروس کے مطابق ہنگامی سروسز کے پہنچنے سے پہلے تقریباً 100 افراد عمارت سے باہر نکل چکے تھے۔ آگ لگنے کی وجوہات ابھی تک معلوم نہیں ہو سکیں۔

فائر سروس کے ایک ترجمان نے کہا: ’آگ وینٹیلیشن والے پائپوں میں لگی ہے جو گراؤنڈ فلور سے ہو کر ہوٹل کی چار منزلہ عمارت کی چھت تک جاتے ہیں۔ چھت پر موجود ایک پلانٹ روم بھی شعلوں کی لپیٹ میں ہے۔‘

ایک عینی شاہد نے دی ٹائمز کو بتایا: ’ریستوران مکمل طور پر خالی کرا لیا گیا اور بہت سی پرکشش شخصیات باہر کھڑی تھیں، سردی میں کپکپا رہی تھیں۔

’وہ بہت سٹائلش لباس میں تھے، شاید انہوں نے توقع نہیں کی تھی کہ انہیں یوں ٹھنڈ میں کھڑا ہونا پڑے گا۔

’ایک جوڑے نے اپنے گرد کمبل لپیٹا ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آگ باورچی خانے میں لگی اور پھر اوپر چلی گئی۔ آپ باہر دھوئیں کی بو سونگھ سکتے ہیں، لیکن میں نے شعلے نہیں دیکھے۔‘

1889 میں تعمیر ہونے والی یہ تاریخی عمارت پہلے میریلبون فائر سٹیشن کے طور پر استعمال ہوتی تھی۔

تاہم 2013 میں اسے امریکی ہوٹل مالک آندرے بالاژس نے خرید کر ایک لگژری ہوٹل میں تبدیل کر دیا، جو لاس اینجلس میں چیٹو مارمونٹ بھی چلاتے ہیں۔

یہ ہوٹل 2013 میں کھلا اور اس میں 26 لگژری سوئٹس شامل ہیں۔ یہاں اکثر اے- لسٹ مشہور شخصیات اور شاہی افراد آتے ہیں، جن میں شہزادہ ہیری، لیونارڈو ڈی کیپریو، ٹام کروز اور ریحانہ شامل ہیں۔

رپورٹس کے مطابق اداکار مارک رفالو اور مورینا بیکرین، اور فٹ بالر جیک گریلیش جمعرات کو چلٹن فائر ہاؤس آئے تھے۔

فائر بریگیڈ کا کہنا ہے کہ آگ پر قابو پانے کے لیے یوسٹن، سوہو، پیڈنگٹن، ویسٹ ہیمپسٹیڈ، کینسنگٹن اور چیلسی سے عملہ تعینات کیا گیا۔

موقعے پر موجود ایک فائر فائٹر نے بعد میں کہا: ’اب وہاں صورت حال مکمل طور پر قابو میں ہے، لیکن امکان ہے کہ ہوٹل کو بڑے پیمانے پر مرمت کی ضرورت پڑے گی۔

’مجھے نہیں لگتا کہ کسی کو چوٹ آئی ہے کیونکہ پہلے ہی عمارت خالی کروا لی گئی تھی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ہوٹل کے مالک آندرے بالاز نے کہا کہ یہ مقام، جہاں ایک ملازم کے مطابق اتوار کو بافٹا پارٹی منعقد ہونے والی تھی، اگلے اعلان تک بند رہے گا۔

انہوں نے کہا: ’آج شام چلٹن فائر ہاؤس میں آگ بھڑک اٹھی۔ ہمیں اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے اطمینان ہے کہ کوئی زخمی نہیں ہوا، اور ہمارے مہمان اور عملہ بحفاظت باہر نکل آئے۔ آگ اب مکمل طور پر قابو میں ہے۔

’یہ دیکھ کر ہمارے دل میں بے حد شکر گزاری اور تعریف کے جذبات پیدا ہوئے کہ 14 سے زائد سٹیشنوں کے 120 فائر فائٹرز تیزی سے اس عمارت میں پہنچے، جسے انہوں نے ایک نہایت جذباتی حیثیت رکھنے والی جگہ قرار دیا۔

’ہم جانتے ہیں کہ ان میں سے ایک فائر فائٹر جو آج شام چلٹن فائر ہاؤس پہنچا، وہ 30 سال پہلے اس عمارت میں تعینات تھا جب یہ ایک فائر سٹیشن ہوا کرتا تھا۔

’میں ان سب کا بے حد شکر گزار ہوں، کیونکہ یقیناً یہ ویلنٹائن ڈے کی وہ شام نہیں تھی جو انہوں نے اپنے لیے سوچی ہوگی۔

’ابھی تک، چونکہ یہ معاملہ جاری ہے، ہمیں اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی کہ آگ لگنے کی وجہ کیا تھی، تاہم فائر سروسز اس کی تحقیقات کر رہی ہیں۔

فی الحال، چلٹن فائر ہاؤس اگلے اعلان تک بند رہے گا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا