انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے بدھ کو کراچی میں جنوبی افریقہ کے خلاف سہ ملکی سیریز کے میچ کے دوران ضابطہ اخلاق کی درجہ ایک کی خلاف ورزی پر تین پاکستانی کھلاڑیوں پر جرمانے عائد کیے ہیں۔
آئی سی سی نے جمعرات کو جاری کیے جانے والے ایک اعلامیے میں کہا کہ ’تیز گیند باز شاہین شاہ آفریدی پر میچ فیس کا 25 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا ہے کیونکہ انہوں نے ضابطہ اخلاق کے آرٹیکل 2.12 کی خلاف ورزی کی ہے، جس کا تعلق ’کسی بین الاقوامی میچ کے دوران کسی کھلاڑی، کھلاڑیوں کے امدادی سٹاف، امپائر، میچ ریفری یا کسی دوسرے شخص (بشمول تماشائی) کے ساتھ نامناسب جسمانی رابطہ‘ سے ہے۔‘
یہ واقعہ جنوبی افریقہ کی اننگز کے 28ویں اوور میں پیش آیا جب شاہین نے جان بوجھ کر جنوبی افریقہ کے نوجوان اوپنر میتھیو بریٹسکے کا راستہ روکا۔ اس کے نتیجے میں دونوں کھلاڑی ٹکرا گئے جس کے بعد ان میں تلخ کلامی ہوئی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اگلے ہی اوور میں جب جنوبی افریقی کپتان ٹیمبا باوما رن آؤٹ ہوئے تو سعود شکیل اور متبادل فیلڈر کامران غلام نے باؤما کے بہت قریب جا کر فتح کا جشن منایا۔ اس کے بعد آئی سی سی نے ان دونوں پر میچ فیس کا دس فیصد جرمانہ عائد کیا ہے۔
دونوں کھلاڑیوں کو ضابطہ اخلاق کے آرٹیکل 2.5 کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا، جس کا تعلق ’ایسے الفاظ، افعال یا اشارے استعمال کرنے سے ہے جو کسی بین الاقوامی میچ کے دوران بلےباز کے آؤٹ ہونے پر اس کی تذلیل کرتے ہوں یا جارحانہ ردعمل کا باعث بن سکتے ہوں۔‘
مالی جرمانے کے علاوہ، تینوں کھلاڑیوں کے ڈسپلنری ریکارڈ میں ایک ایک ڈی میرٹ پوائنٹ کا اضافہ کیا گیا ہے۔ البتہ گذشتہ 24 مہینوں میں ان تینوں میں سے کھلاڑی کا کوئی سابقہ ریکارڈ موجود نہیں ہے۔
آئی سی سی کے مطابق تینوں کھلاڑیوں نے عائد کردہ پابندیوں کو قبول کر لیا ہے اور اس بارے میں کوئی رسمی سماعت نہیں ہو گی۔
بدھ کو کھیلے جانے والے میچ میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کے خلاف 353 رنز کا ہدف عبور کر کے تاریخی فتح حاصل کی۔ اس فتح کے بعد پاکستان سہ ملکی سیریز کے فائنل میں پہنچ گیا ہے جہاں اس کا مقابلہ 14 فروری کو نیوزی لینڈ سے ہو گا۔
یہ فتح پاکستان کی 19 فروری کو شروع ہونے والی چیمپیئنز ٹرافی کی تیاریوں کے لیے اہم سمجھی جا رہی ہے۔