ٹیکنالوجی کمپنی ایپل مبینہ طور پر اپنے میک کمپیوٹرز میں ٹچ سکرینز کا اضافہ کر رہی ہے، یہ ایک ایسا تصور ہے جسے کمپنی کے شریک بانی سٹیو جابز نے ’ناقابل بیان حد تک‘ خوفناک قرار دیا تھا۔
بلومبرگ کے مطابق کمپنی کی ٹیمیں ایپل کے میک بک پرو میں ٹچ سکرینز تیار کرنے اور انہیں شامل کرنے کے لیے سرگرم عمل ہیں اور اس پروڈکٹ کو 2025 کے آغاز میں ریلیز کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
ڈیل، ایچ پی، لینووو اور مائیکروسافٹ سمیت ایپل کی کئی کلیدی کمپیوٹر ساز کمپنیاں ٹچ سکرین فیچر کے ساتھ لیپ ٹاپ تیار کر چکی ہیں۔
ایپل کمپیوٹر بنانے والی واحد بڑی کمپنی ہے جس نے اپنے لیپ ٹاپ کے لیے ٹچ سکرین کا تجربہ نہیں کیا ہے۔
یہاں تک کہ 2021 میں اپیل کے مارکیٹنگ ایگزیکٹو ٹام بوگر نے کہا تھا کہ آئی پیڈ دنیا کا ’بہترین ٹچ کمپیوٹر‘ ہے تاہم میک بھی مکمل طور پر براہ راست اس اِن پٹ کے لیے موزوں ہے۔‘
انہوں نے تب ہی کہا تھا کہ ایپل کو میک پر ٹچ سکرین لانے کے لیے اس خیال کو تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔
سال 2012 میں ایپل کے سربراہ ٹم کک نے ٹیبلٹ اور لیپ ٹاپ ڈسپلے فیچرز کے ملاپ کا موازنہ ایک ٹوسٹر کو ریفریجریٹر کے ساتھ ملانے کے مترادف قرار دیا تھا۔
ایپل سافٹ ویئر چیف کریگ فیڈریگی نے بھی 2018 میں کہا تھا کہ وہ پی سی کے لیے ٹچ سکرین کے حق میں نہیں ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہم واقعی محسوس کرتے ہیں کہ میک کو استعمال کرنے کی انسانی ضرورت یہ ہے کہ آپ کے ہاتھ ایک جگہ آرام سے رہیں اور یہ کہ سکرین کو چھونے کے لیے اپنے بازو کو اوپر اٹھانا ایک بہت تھکا دینے والا کام ہے۔‘
لیکن اب جب ایپل میک کی فروخت میں اضافہ دیکھا گیا ہے جس سے کمپنی کو 2022 میں 40 ارب ڈالر سے زیادہ کی آمدنی ہوئی، کمپنی نے اپنے انٹیل پروسیسرز کو اپنی ذاتی چپس سے تبدیل کیا ہے جس سے اس کے کمپیوٹرز میں بیٹری کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد ملی۔
چونکہ کمپنی کے لیے میک کی آمدنی آئی پیڈ سے زیادہ رہی ہے تو ایسا لگتا ہے کہ ایپل اپنے کمپیوٹرز کو اپنی حریف کمپنیوں کے مقابلے میں فیچرز میں زیادہ سے زیادہ مسابقتی رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔
بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق نئے ڈیزائن کے ساتھ ایپل کے نئے میک بک پرو میں اس کے معیاری ٹریک پیڈ اور کی بورڈ کو شامل کرنے کی توقع ہے جس میں آئی فون یا آئی پیڈ کی طرح ٹچ ان پٹ اور اشاروں کو سپورٹ کرنے والی سکرین شامل ہو سکتی ہے۔
اس تبدیلی کے لیے ایپل مبینہ طور پر اپنے میک پر ایل سی ڈیز کے لیے مائع کرسٹل ڈسپلے سے لے کر آرگینک لائٹ ایمیٹنگ ڈائیوڈ یا او ایل ای ڈی ٹیکنالوجی پر منتقل ہونے منصوبہ بنا رہا ہے۔
لیکن اس پیش رفت کے باوجود کمپنی مبینہ طور پر اب بھی فعال طور پر آئی پیڈ اور میک آپریٹنگ سسٹم کو یکجا کرنے کے لیے کام نہیں کر رہی ہے۔
© The Independent